Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat
چیزوں کو بِلا وجہ پھینک دینا ، استعمال نہ کرنا وغیرہ یہ سب اِسْراف کی صُورتیں ہیں۔
مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اِسراف کی بَہُت تفسیریں ہیں مثلاً؛ ( 1 ) : حَلال چیزوں کو حَرام جاننا ، یہ بھی اِسْراف ہے ( 2 ) : حَرام چیزوں کو استِعمال کرنا ، یہ بھی اسراف ہے ( 3 ) : ضَرورت سے زیادہ کھانا پینایا پہننا ، یہ بھی اسراف ہے ( 4 ) : جو دل چاہے وہ کھا پی لینا ، پہن لینا ( 5 ) : دن رات میں بار بار کھاتے پیتے رہنا جس سے مِعدہ خراب ہو جائے ، بیمار پڑ جائے ، یہ بھی اسراف ہے ( 6 ) : مُضِر اور نقصان دہِ چیزیں کھانا پینا ، یہ بھی اسراف ہے ( 7 ) : ہر وقت کھانے پینے پہننے کے خیال میں رہنا کہ اب کیا کھاؤں گا آئندہ کیا پیوں گا وغیرہ ایسے ہی ( 8 ) : غَفْلَت کے لئے کھانا ( 9 ) : گناہ کرنے کے لئے کھانا ( 10 ) : اچّھے کھانے پینے ، اعلیٰ پہننے کا عادی بن جانا کہ کبھی مَعْمُولی چیز کھا پی نہ سکے ، یہ بھی اِسْراف ہے ، اسی طرح ( 11 ) : اعلیٰ غذاؤں کو اپنے کمال کا نتیجہ جاننا بھی اِسْراف ہے۔مزید فرماتے ہیں : اللہ پاک ہر اِسراف کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے۔ایسے لوگ اللہ پاک کی بارگاہ میں نا مَقْبول ہیں۔ ( [1] )
امام یُوسُف بن عبداللہ حنفی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : روٹی کے درمیان ، درمیان سے کھا لینا اور کنارے چھوڑ دینا ، روٹی کے پھولے ہوئے حصے کو کھا لینا باقی کو چھوڑ دینا اور ہاتھ سے گرا ہوا لقمہ اٹھا کر نہ کھانا یہ سب اِسْرَاف میں داخِل ہے۔ ( [2] )