Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

ٹھنڈا پانی  ( تمہیں بھی میسر ہے ، روزِ قیامت ان سے متعلق بھی پوچھا جائے گا ) ۔ ( [1] )  

ایک ولیُّ اللہ کی جب دعوت کی گئی

حضرت حاتم اَصم  رَحمۃُ اللہ علیہ اللہ پاک کے بہت بڑے ولی ہیں ، ایک مرتبہ کسی مالدار شخص نے آپ کو کھانے کی دعوت پیش کی ، آپ نے انکار فرما دیا ، اس نے بار بار درخواست کی تو آخر آپ نے دعوت قبول کر لی اور فرمایا : اگر تمہیں میری 3 شرطیں قبول ہوں تو آؤں گا۔پہلی شرط : میں جہاں چاہوں گا ، وہاں بیٹھوں گا۔ دوسری شرط : جو چاہوں گا کھاؤں گا اور تیسری شرط : یہ کہ میں جو کہوں گا وہ تمہیں کرنا ہو گا۔

اس مالدار نے یہ تینوں شرائط منظور کر لیں۔ دعوت والے دِن اس نے پُرْ تَکَلُّف کھانے کا اہتمام کیا۔اللہ کے ولی کی زیارت کے لئے بہت سے لوگ بھی جمع ہو گئے ۔ وقتِ مقررہ پر حضرت  حاتم اصم رَحمۃُ اللہ علیہ  بھی تشریف لے آئے اور آتے ہی جوتے اتارنے کی جگہ پر بیٹھ گئے۔ میزبان چونکہ یہ شرط مان چکا تھا کہ حضرت جہاں چاہیں گے بیٹھیں گے لہٰذا  بے بس ہو کر رہ گیا ۔ کچھ دیر بعد کھانا شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تو لوگوں نے طرح طرح کے لذیذ کھانوں پر ہاتھ صاف کرنا شروع کر دیا لیکن اللہ پاک کے ولی نے اپنی جھولی میں ہاتھ ڈال کر سوکھی روٹی کا ایک ٹکڑا نکالا اور تناول فرمانے لگے۔ میزبان اس پر بھی کچھ نہ کر سکا۔ جب کھانے کا سلسلہ اختتام کو پہنچا تو آپ نے میزبان سے فرمایا : دہکتی ہوئی انگیٹھی  ( یعنی چولہا ) لاؤ اور اس پر ایک توا رکھو ! آپ کے حکم کی تعمیل کی گئی۔جب وہ توا آگ کی تپش سے سرخ ہو گیا تو آپ اس پر ننگے پاؤں کھڑے ہو گئے اور فرمایا : میں نے


 

 



[1]...تفسیر دُرِّ منثور ، پارہ : 30 ، سورۂ تکاثُر ، زیرِ آیت : 8 ، جلد : 8 ، صفحہ : 619۔