Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

روزِ قیامت ہر نعمت سے متعلق سوال ہو گا

آہ ! کاش ! ہمیں اللہ پاک کی نعمتوں کی قدر مل جائے ، دُنیا میں ہمیں اللہ پاک نے کروڑہا کروڑ نعمتوں سے نوازا ہے تو اسی لئے کہ ہم ان سے فائدہ اُٹھائیں ، ان کی قدر پہچانیں اور اللہ پاک کا شکر بجا لائیں۔ روزِ قیامت ان نعمتوں سے متعلق ہم سے پوچھا جائے گا۔ اللہ پاک فرماتا ہے :

ثُمَّ لَتُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَىٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۠(۸)   ( پارہ : 30 ، سورۂ تکاثُر : 8 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : پھر بیشک ضرور اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا۔

مفسرینِ کریم فرماتے ہیں : روزِ قیامت ہر نعمت کے متعلق سُوال ہو گا ، وہ نعمت چاہے جسمانی ہو یا رُوحانی ، ضرورت کی ہو یا عیش و راحت کی ، یہاں تک کہ ٹھنڈے پانی ، درخت کے سائے اور راحت کی نیند کے متعلق بھی سُوال ہو گا۔ ( [1] )

کیا مجھ پر بھی کوئی نعمت ہے... ؟

صحابئ رسول حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :

ثُمَّ لَتُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَىٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۠(۸)   ( پارہ : 30 ، سورۂ تکاثُر : 8 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : پھر بیشک ضرور اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا۔

یہ سُن کر ایک محتاج شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کیا مجھ پر بھی کوئی نعمت ہے  ( جس کے متعلق مجھ سے پوچھا جائے گا ) ؟ فرمایا : ہاں ! سایہ ، جوتے اور


 

 



[1]...تفسیر نورُ العرفان ، پارہ : 30 ، سورۂ تکاثُر ، زیرِ آیت : 8 ، صفحہ : 721بتغیر قلیل۔