تَوَجُّہ اِلَی اللہ

Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

اس موقع پر  پارہ : 28 ، سُورَۂ مُجَادَلَہ کی اِبتدائی آیات نازِل ہوئیں ، اللہ پاک نے فرمایا :

اَلَّذِیْنَ یُظٰهِرُوْنَ مِنْكُمْ مِّنْ نِّسَآىٕهِمْ مَّا هُنَّ اُمَّهٰتِهِمْؕ-اِنْ اُمَّهٰتُهُمْ اِلَّا اﻼ وَلَدْنَهُمْؕ- وَ اِنَّهُمْ لَیَقُوْلُوْنَ مُنْكَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَ زُوْرًاؕ-وَ اِنَّ اللّٰهَ لَعَفُوٌّ غَفُوْرٌ(۲ ( پارہ : 28 ، سورۂ مُجَادَلَہْ : 2 تا 4 )

ترجمہ کنزُ العرفان : تم میں سے وہ لوگ جو اپنی بیویوں کو اپنی ماں جیسی کہہ بیٹھتے ہیں ، وہ ان کی مائیں نہیں ، ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنم دیا اور بیشک وہ ضرور ناپسندیدہ اور بالکل جھوٹ بات کہتے ہیں اور بیشک اللہ ضرور بہت معاف کرنے والا ، بہت بخشنے والا ہے۔

اس کے ساتھ مزید آیات بھی ہیں ، جو اسی واقعہ کے ضمن میں نازِل ہوئیں ، خُلاصہ یہ کہ حضرت خَولہ رَضِیَ اللہ عنہ کی دُعا کی برکت سے ظِہار کا پہلے والا حکم منسوخ کر دیا گیا اور نیا حکم نازِل ہوا ، یعنی اب قیامت تک کے لئے یہ اُصُول بن گیا کہ ظِہار طلاق نہیں ہے ، البتہ یہ بہت ناپسندیدہ اور جھوٹی بات ہے ، اس سے بچنا لازم ہے ، اگر کوئی جانے انجانے میں اپنی زوجہ سے ظِہار کر بیٹھے ، مثلاً اسے اپنی ماں کی طرح کہہ بیٹھے تو اس کا حکم یہ ہے کہ وہ اپنی زوجہ کے قریب نہیں جا سکتا ، اس پر لازِم ہے کہ ظہار کے کفارے میں ایک غلام آزاد کرے ، یہ نہ کر سکتا ہو تو لگاتار 2 ماہ کے روزے رکھے ، یہ بھی نہ کر سکے تو 60 مسکینوں کو2وقت کا  پیٹ بھرکر  کھانا کھلائے۔  ( [1] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو !  اس اِیمان اَفروز ، سبق آموز قرآنی واقعہ میں غور فرمائیے ! ہم ذرا تَصَوُّر باندھیں؛ حضرت خولہ  رَضِیَ اللہ عنہا اس وقت کتنے درد اور تکلیف میں تھیں ، ماں باپ


 

 



[1]... فتاوی رضویہ ، جلد : 13 ، صفحہ : 269 ملتقطاً ۔