تَوَجُّہ اِلَی اللہ

Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

مصیبت و بلا پر صبر کرتا ہے راحت و آسائش میں شکر کرتا ہے ، تکلیف و راحت کے جملہ اَحوال میں اللہ پاک کے حضور گریہ و زاری اور دعا کرتا ہے۔ ( [1] )  

معلوم ہوا جو عقلمند مؤمن ہے ، وہ کبھی کسی حال میں اپنے رَبِّ کریم سے غافِل نہیں ہوتا ، اس کی تَوَجُّہ ہر وقت اپنے پیارے اللہ پاک کی طرف ہوتی ہے ، جب اسے نعمت ملے تو اپنے رَبّ کا شکر کرتے ہوئے اس کی بارگاہ میں جھکتا ہے اور جب مصیبت پہنچتی ہے تو اپنے پیارے اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہے ، اِستغفار کرتا ہے ، دُعائیں مانگتا ہے ، یوں ہر وقت اس کی تَوَجُّہ کا مرکز صِرْف ایک ہی ہوتا ہے ، وہ ہر وقت اپنے پیارے اللہ پاک کی جانِب ہی مُتَوَجِّہ رہتا ہے۔

اللہ پاک کی طرف دوڑ پڑو... ! 

پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات ، آیت : 50 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

فَفِرُّوْۤا اِلَى اللّٰهِؕ     ( پارہ27 ، سورۂ ذاریات : 50 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : تو اللہ کی طرف بھاگو۔

یعنی اے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ فرما دیجئے کہ اے لوگو ! اللہ پاک کی طرف دوڑ پڑو... !  حضرت سہل تُسْتری  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس آیت کریمہ کے تحت فرماتے ہیں : لوگو ! مَا سِوَ ی اللہ  ( یعنی اللہ پاک کے سِوا دُنیا کی ہر چیز )  کو چھوڑ کر اللہ پاک کی طرف دوڑ پڑو !  ( [2] )

غُلام پر عِنَایات کا اَنوکھا سبب

ایک بادشاہ تھا ، اس کے بہت سے غُلام تھے ، سب اپنے اپنے لحاظ سے بادشاہ کی خِدْمت


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 11 ، سورۂ یونس ، تحت الآیۃ : 12 ، جلد : 4 ، صفحہ : 293۔

[2]...روح البیان ، پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات ، تحت الآیۃ : 50 ، جلد : 9 ، صفحہ : 171۔