تَوَجُّہ اِلَی اللہ

Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

اس کے گرد جمع ہو گئے ، بادشاہ نے ان لوگوں کو اپنا تمام واقعہ سُنایا ، جب اُن غیر مسلموں نے ایسا سبق آموز قصّہ سُنا تو سب کے سب کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے۔  ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ !  پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھا آپ نے ! جو بندہ سچّے دِل سے اللہ پاک کی جانِب تَوَجُّہ کرتا ہے ، اللہ پاک کی جانِب رَجُوع لاتا ہے ، سچّے دِل سے اللہ پاک کو پُکارتا ہے ، اللہ پاک اس بندے کے لئے کیسے کیسے اَسباب پیدا فرمادیتا ہے... ! مگر اَفسوس کی بات ہے ، آج ہماری زِندگی سے یہ بات کم ہوتی جا رہی ہے ، ہم جانتے ہیں ہمارے پاس اَسباب مَحْدُود ہیں ، ہم جانتے ہیں کہ ہم مُحتاج ہیں ، ہم جانتے ہیں کہ ہم پر مُشکلات آتی ہیں مگردُعا کرنے میں بہت سُستی ہوتی ہے ، اللہ پاک کی بارگاہ سے اِسْتِعَانت  ( یعنی مدد مانگنے )  کا رُجْحان بھی ہمارے مُعاشرے میں بہت کم ہو چُکا ہے۔

ایک ضروری پریکٹیکل

دُنیا میں بڑے بڑے ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ آئیے ! چند لمحوں کے لئے ہم اپنا ایک ٹیسٹ کرتے ہیں؛ ہم میں سے ہر ایک اپنے دِل میں ذرا غور کرے کہ جب ہم پر کوئی پریشانی آتی ہے تو ہمارے دِل میں سب سے پہلا خیال کس کا آتا ہے ؟ عمومی حالات یہی ہیں کہ * اگر بیماری آجائے تو ہمارے دِل میں سب سے پہلا خیال ڈاکٹر کا آتا ہے * اگر قانونی مسئلہ بَن جائے تو پہلا خیال وکیل کا آتا ہے * اگر پیسوں کی ضرورت پڑ جائے تو پہلا خیال اپنے بھائیوں ، دوستوں ، عزیزوں کا آتا ہے۔

ہر ایک اپنے دِل سے پوچھے کیا ایسا نہیں ہے ؟ شاید ہم میں سے بہت ساروں کو جواب ہاں میں ملے گا کہ ہاں ! ایسا ہی ہے ، مُشکل اور پریشانی کے وقت ہمارے دِل میں پہلا


 

 



[1]...عُیونُ الِحکَایَات مترجم ، جلد : 1 ، صفحہ : 86خلاصۃً۔