Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
روایت ہے : ایک روز سرکارِ نامدار ، رسولوں کے سردار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم با ہَرتشریف لائے ، اِس موقع پر حضرت ابو طلحہ اَنصاری رَضِیَ اللہ عنہ نے آگے بڑھ کر عرض کیا : یَارَسُوْلَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں ، آج چہرۂ مُبارَک پر خوشی کے آثار معلوم ہو رہے ہیں۔ پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بے شک ابھی جبرئیلِ امین ( عَلَیْہِ السَّلام ) میرے پاس آئے تھے اور اُنہوں نے عرض کیا : اے مُحَمَّد صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! جس نے آپ پر ایک بار درودِ پاک پڑھا ، اللہ پاک اُس کے نامۂ اعمال میں 10نیکیاں لکھے گا اور10گُناہ مٹا دے گا اور 10 درجات بڑھادےگا۔ ( [1] )
اُن پر درود جن کو کَسِ بے کَساں کہیں اُن پر سَلام جن کو خَبَر بے خَبَر کی ہے ( [2] )
وضاحت : وہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جن کو بےسہاروں کا سہارا کہا جاتا ہے ، جو ہر بےخبر کی خبر رکھنے والے ہیں ، ان پر درود اور سلام ہوں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد