تَوَجُّہ اِلَی اللہ

Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ

میں منگتا تُو دینے والا                      یااللہ ! مری جھولی بھر دے

بخش دے میری ساری خطائیں           کھول دے مجھ پر اپنی عطائیں

برسا دے رحمت کی برکھا                  یااللہ !  مری  جھولی  بھر  دے ( [1] )

اَنبیائے کرام علیہمُ السّلام   کی مبارک ادائیں

قرآنِ کریم میں ایک سُورت ہے : سُورَۂ اَنْبِیَاء۔ اس مُبارک سُورت میں کئی اَنبیائے کرام علیہمُ السّلام    کا تذکِرہ ہے ، اس میں بالخصوص اَنبیائے کرام علیہمُ السّلام    کا یہ مُبارک وَصْف بیان ہوا ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی ، اللہ پاک کے حُضُور دُعائیں کیا کرتے تھے ، کوئی مُشکل ہوتی ، کوئی پریشانی ہوتی ، ان کی تَوَجُّہ کامرکز  اللہ پاک کی پاک ذات  ہوتی تھی ، یہ اللہ پاک کو پُکارتے ، اس کے حُضُور دُعائیں کیا کرتے تھے۔

 * حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام   نے تقریباً 950 سال اپنی قوم کو نیکی کی دَعْوت دی لیکن وہ بدبخت کافِر اِیمان نہ لائے ، یہ بدبخت آپ عَلَیْہِ السَّلام  کو مَعَاذَ اللہ ! تکلیف پہنچاتے ، جسمانی تشدد بھی کرتے ، آخر حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام   نے اللہ کریم کی بارگاہ میں دُعا کی ، اللہ پاک فرماتا ہے :

فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَنَجَّیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِیْمِۚ(۷۶ ( پارہ : 17 ، سورۂ اَنْبِیَاء : 76 )  

ترجمہ کنزُ الایمان : تو ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اُسے اور اس کے گھر والوں کو بڑی سختی سے نجات دی۔

حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلام    کی اس دُعا کے نتیجے میں کفار پر عظیم سیلاب کا عذاب آیا اور ان کوتباہ و برباد کر دیا گیا۔( [2] )  


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 122- 123 ملتقطاً ۔

[2]... تفسیرطبری ، پارہ : 17 ، سورۂ انبیاء ، تحت الآیۃ : 76-77 ، جلد : 9 ، صفحہ : 48-49                        ۔