Book Name:تَوَجُّہ اِلَی اللہ
* اسی طرح حضرت اَیُّوب عَلَیْہِ السَّلام پر آزمائش آئی ، آپ نے دُعا کی :
اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳) ( پارہ : 17 ، سورۂ اَنْبِیَاء : 83 )
ترجَمہ کنز العرفان : کہ بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تُو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے
آپ کی دُعا قبول ہوئی ، اللہ پاک نے فرمایا :
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ(۸۴) ( پارہ : 17 ، سورۂ اَنْبِیَاء : 84 )
ترجمہ کنزُ الایمان : تو ہم نے اس کی دعا سُن لی تو ہم نے دور کردی جو تکلیف اُسے تھی اور ہم نے اُسے اس کے گھر والے اور اُن کے ساتھ اتنے ہی اور عطا کیے اپنے پاس سے رحمت فرما کر اور بندگی والوں کے لئےنصیحت۔
* حضرت یونُس عَلَیْہِ السَّلام پر آزمائش آئی ، آپ مچھلی کے پیٹ میں چلے گئے تھے ، آپ نے وہاں سے اللہ پاک کو پُکارا ، اللہ پاک نے فرمایا :
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗۙ-وَ نَجَّیْنٰهُ مِنَ الْغَمِّؕ-وَ كَذٰلِكَ نُـْۨجِی الْمُؤْمِنِیْنَ(۸۸) ( پارہ : 17 ، سورۂ اَنْبِیَاء : 88 )
ترجمہ کنزُ الایمان : تو ہم نے اس کی پکار سُن لی اور اُسے غم سے نجات بخشی اور ایسی ہی نجات دیں گے مسلمانوں کو۔
* حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلام کے ہاں اَوْلاد نہیں تھی ، آپ بڑھاپے کی عمر کو پہنچ چکے تھے ، آپ کی زوجہ بھی بانجھ تھیں ، اس حال میں حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلام نے دُعا کی :
رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ(۸۹) ( پارہ : 17 ، سورۂ اَنْبِیَاء : 89 )
ترجمہ کنزُ الایمان : اے میرے رب مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تُو سب سے بہتر وارث ۔