Shoq e Hajj

Book Name:Shoq e Hajj

مفسرینِ کرام اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : کعبہ شریف جس مقام پر اب ہے پہلے بھی یہیں تھا ، جب حضرت نوح عَلَیْہ السَّلَام کے مبارک دور میں طوفان  ( Storm ) آیا ، اس وقت کعبہ شریف کواٹھا لیا گیا ، پھر حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کے مبارک دور میں اللہ پاک نے حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کو حکم دیا : اے ابراہیم ! بیتُ اللہ  شریف کی تعمیر  کیجئے ! حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام مکہ مکرمہ تشریف لائے ، آپ نے کعبۃُ اللہ شریف کی تعمیر کی ، حضرت اسماعیل عَلَیْہ السَّلَام جو آپ کے شہزادے ہیں ، انہوں نے آپ کے ساتھ آپ کی مُعاوَنَت  ( Help )  کی ، دونوں باپ بیٹے نے کعبہ شریف کی تعمیر کو مکمل کیا ، جب تعمیر مکمل ہو گئی۔

تو اللہ پاک نے حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کو حکم دیا : اے ابراہیم ! اب آپ حج کا اعلان کردیجئے ! لوگوں کو پکاریئے کہ وہ حج کے لیے آئیں۔حضرت  ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام نے عَرْض کیا : یا اللہ پاک ! میری آواز کہاں تک پہنچ پائے گی... ؟ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا : عَلَيْكَ الْاَذَانُ وَعَلَيَّ الْبَلَاغُ اے ابراہیم ! آپ کا کام اعلان کر دینا ہے ، لوگوں تک آوازپہنچانا ہمارا کام ہے۔اب حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کوہِ صفا پر اور ایک روایت کے مطابق جَبَلِ اَبُو قُبَیْس  پر تشریف لائے ، پہلے آپ نے تَلبِیَہ  ( یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ) پڑھا ، روایات میں ہے : حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے تَلبِیَہ پڑھنے کی سعادت حاصل کی ، تَلبِیَہ پڑھنے کے بعد حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام نے لوگوں کو پکارا : يَا اَيُّهَا النَّاسُ ! اے لوگو ! اِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمْ حَجَّ الْبَيْتِ الْعَتِيقِ بے شک اللہ پاک نے تم پر اس بیتِ عتیق ( یعنی کعبہ شریف )  کا حج فرض کیا ہے۔ ایک روایت میں ہے : آپ عَلَیْہ السَّلَام نے یوں اعلان کیا : اِنَّ اللَّهَ يَدْعُوكُمْ اِلَى حَجِّ الْبَيْتِ الْحَرَامِ اے لوگو ! بے شک اللہ پاک تمہیں حج بیت اللہ کی