Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
رات میں ایک ہزار نوافِل ادا کیا کرتے تھے ( [1] ) * امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کے متعلق یہ بھی منقول ہے کہ آپ نے 25 حج پیدل ادا فرمائے۔ ( [2] )
امام حُسَیْن کی 4 پسندیدہ عِبَادات
عاشُورا کی رات جب امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہم یدانِ کربلا میں تھے ، آپ نے اپنے بھائی جان حضرت عبّاس علمبردار رَضِیَ اللہ عنہ سے فرمایا : کسی طرح جنگ کو کل تک کے لئے ملتوی ( Postpone ) کروا دیجئے ! تاکہ آج رات ہم اللہ پاک کی عِبَادت کر سکیں ، اللہ پاک خُوب جانتا ہے کہ مجھے ( 1 ) : نماز پڑھنا ( 2 ) : قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنا ( 3 ) : کثرت سے دُعائیں مانگنا اور ( 4 ) : کَثْرت سے اِسْتَغْفَارکرنا بہت پسند ہے۔ ( [3] )
پیارے اسلامی بھائیو ! محبت اطاعت کرواتی ہے ، امام ِ عالی مقام امامِ حسین رَضِیَ اللہ عنہ سے ہماری محبت کیسی ہے ؟ ذرا ہم غور کریں ؟ 10 مُحَرَّمُ الْحَرَام کی رات امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کی ظاہری زندگی مُبارَک کی آخری رات تھی مگر اللہ پاک کی عبادت کا ذوق و شوق دیکھئے ؟
کاش ! کاش ! کاش ! ہم غلامانِ امام حسین بھی اپنے محبو ب کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے عبادات و ریاضات کرتے ہوئے اپنی زندگی کے شب و روز گُزاریں ۔ یادرکھئے ! حدیثِ پاک میں ہے : بندہ اُسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہوگا۔ ( [4] ) اگر ہم زَبان سے امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ سے محبت کے دعوے کرتے رہیں مگر امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ