Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

کی مبارک سیرت کو نہ اپنائیں تو ہماری محبت ناقص ہے کیونکہ عاشق اپنے محبوب کے پیچھے پیچھے چلتاہے۔ حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنے مُبارَک چہرے پر اپنے ناناجان رحمتِ عالمیان  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی پیاری پیاری سُنّت داڑھی شریف سجا ئی ہوئی تھی ، آپ کے ابوجان  مولا مشکل کُشا رَضِیَ اللہ عنہ کی بھی گھنی  ( یعنی بھری ہوئی )  داڑھی شریف تھی۔ ہم غور کریں کہ ہمارے چہرے پریہ سُنّت ِ رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   ہے ؟ امامِ عالی مقام حضرتِ امامِ حسین رَضِیَ اللہ عنہ نےاپنی مبارک زندگی کی آخری نَمازِفجر اپنےخیمے ( Tent ) میں باجماعت ادا فرمائی  جبکہ دُشمن چاروں  طرف سے تلواریں چمکا رہے تھے ؟ اہلِ بیتِ اَطہار   علیہمُ الرِّضْوَان کی اَصل محبت اِن کی  پیروی کرنے میں ہے ،  امام عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کی مبارک زندگی سے ہمیں یہ دَرس ملتا ہے کہ ہمیں  پانچوں  نَمازیں باجماعت ادا  کرنی چاہئیں اور وقت آنے پر دِین کی خاطر ہر طرح کی قربانی پیش کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اللہ کریم ہمیں  صحابہ و اہلِ بیت   رَضِیَ اللہ عنہم کی حقیقی محبت نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   ۔

لباس مبارک میں سنتوں کا لحاظ

امام عالی مقام کا دَرْزی  ( Tailor ) جس سے آپ نے کپڑے سِلوائے ، وہ کہتا ہے : میں نے امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہ سے عرض کیا : لباس کی لمبائی پیروں تک رکھوں ؟ فرمایا : نہیں۔ میں نے عرض کیا : ٹخنوں سے نیچے تک رکھ دوں ؟ فرمایا : مَا اَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ فِی النَّارِ یعنی جو کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکتا ہے ، وہ آگ میں ہے۔ ( [1] )


 

 



[1]...مقتل الحسین لطبرانی،صفحہ:33 ،رقم:28۔