Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

Centeredness )  اور تکبر ( Arrogance )  کی نیت سے ہو تو گُنَاہِ کبیرہ ، حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ( [1] )  

امامِ عالی مقام کی غریبوں سے محبّت

امامِ عالی مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کا ایک بہت پیارا وَصْف ہے کہ آپ غریبوں ، مسکینوں ، یتیموں ( Orphans )  کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ نے فرمایا : ہم اَہْلِ بَلا ہیں  ( یعنی دُنیا میں ہمارے لئے بہت آزمائشیں ہیں ) ، ہم نے دُنیوی عیش و عشرت کو چھوڑ دیا ، اپنی ساری تمنّائیں مٹا دیں اور اپنی زِندگی دوسروں کی تمنّائیں  ( Wishes )  پُوری کرنے لئے وقف  ( Dedicate ) کر دی۔ ( [2] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہ کی... ! !

غریبوں مسکینوں سے محبّت

ایک مرتبہ امامِ عالی مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ  ( Wife ) نے آپ کو پیغام دِیا کہ ہم نے گھر میں آپ کے لئے بہترین کھانا اور خوشبو ( Perfume )  تیار کر رکھی ہے ، آپ جسے اپنے لائِق دیکھیں ، انہیں ساتھ لے کر گھر تشریف لے آئیے۔ یہ پیغام سُن کر امام حُسَیْن  رَضِیَ اللہ عنہم سجد میں تشریف لے گئے ، وہاں جو غریب مسکین جمع تھے ، انہیں ساتھ لیا اور گھر آ گئے ، زوجہ محترمہ کو فرمایا : میں تمہیں اپنے حق کی قسم دیتا ہوں ! تم کھانا اور خوشبو بچا کر نہیں رکھو گی۔ زوجہ محترمہ نے ایسا ہی کیا ، سارا کھانا اور خوشبو حاضِر کر دی ،


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ ، جلد :22،صفحہ:167ملخصاً ۔

[2]...کَشْفُ الْمَحْجُوب،صفحہ:115 بتغیر قلیل۔