Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کا مختصر تَعَارُف
* سلطانِ کربلا ، سَیِّدُ الشُّہَداء ، امامِ عالی مقام ، امامِ عرش مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ نواسۂ رسول ہیں * مولائے کائنات ، مولا علی اور جگر گوشۂ رسول ، سیدہ فاطمہ بتول رَضِیَ اللہ عنہما کے شہزادے ہیں * امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ 5 شعبان ، سن 4 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے * پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کا نام : حُسَیْن اور شبیر رکھا * امام حسین رَضِیَ اللہ عنہ کی کنیت : ابو عبد اللہ ہے * لقب : سِبْطِ رسول ( رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے ) اور رَیْحَانَۃُ الرَّسُول ( یعنی رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پھول ) ہے ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کی وِلادت کے ساتھ ہی آپ کی شہادت کی خبر بھی مشہور ( Famous ) ہو گئی تھی ، حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نے بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو کر خبر دی کہ یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کے نواسے کو آپ کی اُمَّت شہید کر دے گی ، حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام نے آپ کے مقامِ شہادت یعنی کربلا کی مٹی بھی بارگاہِ رسالت میں پیش کی۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! تقدیر کا لکھا پُورا ہوا ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہا پنے 72 وفادار رُفقا کے ساتھ ، 10 محرم الحرام ، سن 61 ہجری کو میدانِ کربلا میں یزید پلید کے خِلاف حق کی آواز بلند کرتے ہوئے ، نانا کے دِین پر پہرا دیتے ہوئے ، ظُلْم سہتے ہوئے ، دُکھ اور غم کے پہاڑ کے سامنے ثابِت قَدم رِہ کر انتہائی عزّت ( Respect ) کے ساتھ ، شُجَاعت ( Bravery )