Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

کی غمخواری کرنا ، ان کے کام آنا ، ان کی مدد کرنا ، مشکل وقت ( Tough Time )  میں اُمَّت کا سہارا بننا ، آفتوں ( Calamities ) ، مصیبتوں میں گھِرے ہوؤں کے کام آنا اس شعبے  ( Department )  کا خاص کام ہے۔ آپ بھی FGRF کا ساتھ دیجئے ! نیک کاموں میں حِصَّہ شامِل کیجئے ! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دُنیا وآخرت کی بےشُمار بھلائیاں نصیب ہوں گی۔

ہو مرا کام غریبوں کی حمایت کرنا                                                  درد مندوں سے ضعیفوں سے محبّت کرنا

مرے اللہ ! بُرائی سے بچانا مجھ کو                                                          نیک جو راہ ہو ، اس رہ پہ چلانا مجھ کو

امام حُسَیْن  رَضِیَ اللہ عنہم عَاف کرنے والے ہیں

 پیارے اسلامی بھائیو ! امام عالی مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کی ایک پیاری پیاری عادَت یہ بھی تھی کہ جو کوئی آپ کو تکلیف پہنچاتا ، آپ اسے مُعَاف کر دیا کرتے تھے۔ چنانچہ عِصَام بن مُصْطَلِق جو مولائے کائنات مولیٰ علی رَضِیَ اللہ عنہ کے ساتھ بغض رکھتا تھا ، ایک مرتبہ اس نے امامِ عالی مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کے سامنے آپ کے اَبُّو جان مولیٰ علی رَضِیَ اللہ عنہ کو بُرا بھلا کہنا شروع کر دیا ، اس پر امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ نے اسے کچھ نہ کہا ، کوئی جوابی کاروائی بھی نہ کی بلکہ اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  اور بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر یہ آیات تِلاوت فرمائیں :

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ ( ۱۹۹ )  وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِؕ-اِنَّهٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ ( ۲۰۰ )  اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓىٕفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَۚ ( ۲۰۱ )    

 ( پارہ : 9 ، الاعراف : 199 -201  )

ترجمہ کنزُ الایمان : اے محبوب معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیر لو ، اور اے سُننے والے اگر شیطان تجھےکوئی کونچا دے ( کسی بُرے کام پر اُکسائے ) تو اللہ کی پناہ