Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ نے ان غریبوں مسکینوں کو کھانا کھلایا ، انہیں کپڑے عطا فرمائے اور خوشبو بھی لگائی۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! کیسی نِرالی شان ہے... ! ! ہمارے آقا ، ہمارے محبوب ، نواسۂ رسول ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ غریبوں سے کیسی محبّت فرمایا کرتے تھے ! کاش ! ہم بھی غریبوں سے محبّت کیا کریں ، ان کے کام آیا کریں ، مسکینوں ، یتیموں ، بےسہاروں کے دُکھ بانٹا کریں۔
غریبوں کی دِل جُوئی کی کتنی اہمیت ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ اللہ پاک نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو حکم دیا :
وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗ ( پارہ : 15 ، الکہف : 28 )
ترجمہ کنزُ العِرفان : اور اپنی جان کو ان لوگوں کے ساتھ مانوس رکھ جو صبح وشام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے ہیں۔
یہ آیتِ کریمہ اُن صحابہ کے حق میں نازِل ہوئی جو پہلے غُلامی ( Slavery ) کی زندگی گزار چکے تھے ، یہ فُقَرا تھے ، اللہ پاک نے ان کے متعلق اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو حکم دیا کہ اے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اپنے آپ کو ان فقرا صحابہ کے ساتھ مانُوس رکھئے ! حضرت خَبَّاب رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : یہ آیتِ کریمہ نازِل ہونے کے بعد حالت یہ ہو گئی کہ پیارے نبی ، رسولِ ہاشِمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہمارے ساتھ تشریف فرما رہتے ، ہم خُود