Imam e Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat

بھاگ کر سینے سے لگ جائیں مگر امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ نے اِدھر اُدھر بھاگنا شروع کر دیا  ( گویا ننھے شہزادے چاہتے تھے کہ نانا جان مجھے پکڑیں ، چنانچہ جیسے بچہ بعض اوقات کھیلنے کے لئے بھاگتا ہے تو والِد وغیرہ آہستہ آہستہ پیچھے بھاگتے ہیں اور بچہ ہنستا ہے ، ایسے ہی )  رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کو ہنساتے رہے ،      آخِر انہیں پکڑ لیا۔

صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کی مبارک نگاہوں کو لاکھوں سلام ہوں... ! ! یہ بلند قسمت حضرات کتنی تفصیل  ( Detail ) کے ساتھ محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی اداؤں کو نوٹ کیا کرتے تھے ، چنانچہ روایت کے الفاظ ہیں ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کو پکڑا ، اپنا ایک ہاتھ مبارک اُن کی ٹھوڑی  ( Chin ) کے نیچے رکھا ، دوسرا ہاتھ مبارک سَر کے پیچھے گُدِّی پررکھا اور پیار کے ساتھ اُن کا مُنہ چوما ، پِھرفرمایا : حُسَیْنُ مِنِّی  وَ اَنَا مِنْ حُسَیْن حُسَین مجھ سے ہے اور میں حُسَیْن سے ہوں ، اَحَبَّ اللہ مَنْ اَحَبَّ حُسَیْنًا جوحسین سے محبّت کرے ، اللہ پاک اس سے محبّت فرماتا ہے حُسَیْنُ سِبْط مِنَ الْاَسْبَاطِ  حُسَیْن اَسْبَاط میں سے ایک سِبْط ہیں۔ ( [1] )  

سِبْط کا معنیٰ اور شانِ امام حُسَیْن  رَضِیَ اللہ عنہ

سِبْط کا معنیٰ ہے : وہ درخت ( Tree )  جس کی جڑ  ( Root ) ایک اور شاخیں  ( Branches )  بہت زیادہ ہوں۔ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : حُسَیْن سِبْط ہیں ، مطلب یہ کہ جیسے حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کے 12 بیٹوں سے آپ کی نسل چلی اور بڑھتے بڑھتے بہت پھیل گئی ، ایسے ہی حُسَیْن میرے سِبْط ہیں کہ ان سے میری نسل


 

 



[1]...ابنِ ماجہ،المقدمہ،فضل الحسن و الحسین  ابنی علی …الخ،صفحہ:37 ،حدیث:144۔