Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
سُنَّت سے دَرْس دیا ، دَرْس کے فوراً بعد اسلامی بھائیوں نے ہفتہ وار سُنتوں بھرے اجتماع میں جانے کی تیاری شروع کر دی۔ ایک اسلامی بھائی نے مجھے بھی ہفتہ وار اِجتماع میں شرکت کی ترغیب دِلائی ، ان کا انداز ایسا پیارا تھا کہ میں فوراًہفتہ وار اجتماع ( Weekly Sunnah Inspired Congregation ) میں شرکت کے لئے تیار ہو گیا ، پھر جلد ہی اسلامی بھائیوں کے ساتھ مِل کر عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کی فضاؤں میں پہنچ گیا ، وہاں سنتوں بھرابیان سُنا ، ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف رہا ، پھر رِقَّت انگیز دُعا ہوئی۔ الحمد للہ ! دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع اور عاشقانِ رسول کی صحبت کا مجھ پر ایسا اَثَر ہوا کہ میں نے دُعا کے دوران رو رو کر اپنے گُنَاہوں سے توبہ کی اور آیندہ زِندگی نیکیوں میں گزارنے کی پختہ نیت کر لی ، مجھ پر کیف و سُرور طاری تھا ، اجتماع سے واپسی کے بعد میں نے نمازوں کی پابندی شروع کر دی اور نیکیوں بھری زِندگی گزارنے میں مَصْرُوف ہو گیا۔
اسی ماحول نے ادنیٰ کواعلیٰ کر دیا دیکھو ! اندھیرا ہی اندھیرا تھا اُجالا کر دیا دیکھو !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا