Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat

Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat

بھی چیز مجھ سے چھپاتے نہیں تھے ، جب ان کا آخری وقت آیا تو مجھے بُلا کر کہا : بیٹا ! تجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنے عِلْم میں سےکوئی چیز تجھ سے نہیں چھپائی ، ہاں ! 2ورق ہیں ، ان میں ایک نبی کا بیان ہے ، اُن کے تشریف لانے کا زمانہ قریب آ پہنچا ہے ، میں نے پہلے یہ بات تمہیں اس خوف سے نہیں بتائی کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی جھوٹا  نبوت کا دعویٰ کرے اور تم اس کی پیروی نہ کر بیٹھو !

اب میں نے وہ 2ورق فُلاں جگہ رکھ دئیے ہیں ، ابھی انہیں کھول کر مت دیکھنا ، جب وہ نبی تشریف لے آئیں گے ، اللہ پاک نے چاہا توتم ان کی پیروی اختیار کر لو گے۔ حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے وہ 2 ورق نکال کر دیکھے تو ان میں لکھا تھا : مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللہ خَاتَمُ النَّبِیّٖن  لَا نَبِیَّ بَعْدَہٗ مَوْلِدُہٗ بِمَکَّۃَ وَ مُہَاجَرُہٗ بِطَیْبَۃَ یعنی مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ کے رسول ہیں ، سب سے آخری نبی ہیں ، ان کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا ، ان کی پیدائش ( Birth )  مکہ میں ہو گی اور ہجرت طیبہ کی طرف فرمائیں گے۔ ( [1] )   

 * جنتی صحابی حضرت سَعِیْد بن زَید رَضِیَ اللہ عنہ کے والِدحضرت زید بن عَمْرو  رَحمۃُ اللہ علیہ زمانۂ جاہلیت میں دِینی ابراہیمی کے سچّے پیروکار  اور سیدھے رستے کےمسافِر تھے ، آپ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے تشریف لانے سے پہلے ہی انتقال فرما گئے تھے ، آپ فرمایا کرتے تھے : میں دِینِ ابراہیمی کی تلاش میں شہروں شہروں میں پِھرا ، یہود و نصاریٰ وغیرہ جس سے بھی پوچھا ، سب نے آخری نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نعت و صِفَات بتائیں اور کہا : اُن کے عِلاوہ کوئی نبی باقی نہیں ہیں۔ ( [2] )  


 

 



[1] ...الخصائص الکبریٰ ، باب ذکرہ فی التوراۃ …الخ ، جلد : 1 ، صفحہ : 25 ملتقطًا ۔

[2] ...الخصائص الکبریٰ ، باب اخبار الاخبار…الخ ، جلد : 1 ، صفحہ : 43 ملتقطًا۔