Book Name:Surah e Zilzal

مسلمان جو قیامت پر یقین رکھتے ہیں، وہ ان  غیر مسلموں  کے جواب میں کہیں گے:

هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَ صَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ(۵۲) (پارہ:23، سورۂ یٰسیْن، آیت:52)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان: یہ وہ ہے جس کا رحمٰن نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں  نے سچ فرمایا تھا۔

سورۂ زِلْزَال، آیت:4-5 کی وَضَاحت

سورۂ زِلْزَال میں مزید ارشاد ہوتا ہے:

یَوْمَىٕذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَاۙ(۴)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان:اس دن وہ اپنی خبریں  بتائے گی۔

یعنی جب یہ مُعَامَلات ہو چکیں گے، قیامت قائِم ہو جائے گی، سب میدانِ  مَحْشَر میں پہنچ جائیں گے، تب زمین بَولے گی، زَمین اپنی خبریں بیان کرے گی،زمین بتائے گی کہ کس نے زمین پر کیا  عَمَل کئے؟([1])  اور یہ کیسے ہو گا؟ زمین تَو بے جان ہے، اس کی تو زبان ہی نہیں ہے، پھر زمین کیسے بَولے گی؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

بِاَنَّ رَبَّكَ اَوْحٰى لَهَاؕ(۵)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان:اس لیے کہ تمہارے رب نے اسے حکم بھیجا۔

اللہ پاک کے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم جن کو اللہ پاک نے شانیں عطا فرمائیں، جن کو اللہ پاک نے قدرت عطا فرمائی،  اُن کے اشارے سے چاند دو ٹکڑے ہو


 

 



[1]... تفسیر کبیر، پارہ:30،  سورۂ زلزال، زیرِ آیت:4، جلد:11،  صفحہ:255۔