Book Name:Surah e Zilzal

گا: اسی وجہ سے تو میں نے رشتہ داری توڑی تھی *چور دیکھ کر   کہے گا: اسی مال کی وجہ سے میں نے چوری کی تھی اور میرا ہاتھ کاٹا گیا تھا۔ پھر سب اس مال کو چھوڑ دیں گے اور کوئی اس میں سے کچھ نہیں لے گا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُورۂ زِلزال کی تیسری آیت کی وَضَاحت

اللہ پاک سُورۂ زِلْزَال میں مزید فرماتا ہے:

وَ قَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَهَاۚ(۳)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور آدمی کہے گا:اسے کیا ہوا؟

یعنی قیامت کے اس ہولناک زلزلے کے وقت جو لوگ موجود ہوں گے، وہ حیرت سے کہیں گے: زمین کو کیا ہوا؟ یہ کیوں ایسے زور زور سے ہِل رہی ہے...؟ ([2])

امام فخر الدِّین رازی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: عُلمائے کرام کا ایک قول یہ ہے کہ  غیر مسلم  جو قیامت کا اِنْکار کر تے ہیں، جب قیامت قائِم ہو گی، مُردَوں کو دوبارہ زِندہ کر دیا جائے گا،  تَب  غیر مسلم حیرت سے کہیں گے: مَا لَہَا؟ یہ زمین کو کیا ہو گیا؟([3])  یعنی ہم تو سمجھتے ہی نہیں تھے کہ قیامت آئے گی، یہ کیسے آ گئی؟ سُورۂ یٰسیْن شریف میں اللہ پاک فرماتا ہے: جب مُرْدَوں کو دوبارہ زِندہ کیا جائے گا تو  غیر مسلم  بولیں گے:

مَنْۢ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَاﱃ (پارہ:23، سورۂ یٰسیْن، آیت:52)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان: کس نے ہمیں  ہماری نیند سے جگادیا؟


 

 



[1]...مسلم، کتاب الزکاۃ، صفحہ:363،  حدیث:1013۔

[2]...تفسیر صراط الجنان، پارہ:30، سورۂ زلزال، زیرِ  آیت:3، جلد:10، صفحہ:790۔

[3]...تفسیر کبیر، پارہ:30،  سورۂ زلزال، زیرِ آیت:3، جلد:11،  صفحہ:255۔