Book Name:Surah e Zilzal

اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَیْءٌ عَظِیْمٌ(۱) یَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّاۤ اَرْضَعَتْ وَ تَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا

ترجمہ کنز العرفان: بےشک قیامت کا زلزلہ بہت بڑی چیز ہے، جس دِن تم اسے دیکھو گے (تو حالت یہ ہو گی کہ) ہر دُودھ پلانے والی اپنے دُودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی اور ہر حمل والی اپنا حمل ڈال دے گی۔

پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: جب قیامت کا زلزلہ برپا ہو گا، اس وقت دُودھ پلانے والیاں دُودھ پیتے بچوں کو بھول جائیں گی، حمل والیوں کے حمل گِر جائیں گے، بچے دہشت کے سبب بوڑھے ہو جائیں گے، اس وقت عجیب کہرام ہو گا، لوگ اِدھر اُدھر بھاگ رہے ہوں گے، ایک دوسرے کو پُکار رہے ہوں گے۔([1])  

اے عاشقانِ رسول! یہ ہے زلزلۂ قیامت...! جو کائنات کو تَہ و بالا کر کے رکھ دے گا۔ اسی زلزلے کے متعلق اللہ پاک نے فرمایا: 

اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَهَاۙ(۱)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان: جب زمین اپنے زلزلے کے ساتھ تھرتھرا دی جائے گی۔

سُورۂ زِلْزَال کی دوسری آیت کی وضاحت

سُورۂ زِلْزَال کی دوسری آیت میں اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَهَاۙ(۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور زمین اپنے بوجھ باہر پھینک دے گی۔

ایک قول کے مطابق اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ جب قیامت کا زلزلہ برپا ہو گا،


 

 



[1]...مُسْندِ اِسْحاق بن راہویہ، مُسْنَدُ ابی ہریرہ، جلد:1، صفحہ:261، حدیث:10،ملتقطاً ۔