Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH

(2):کعبہ شریف مقامِ اَمَن ہے

پیارے اسلامی بھائیو!کعبہ شریف کی دُوسری اَہَم خصوصیت یہ ہے کہ اللہ پاک نے کعبہ شریف اور اس کے اردگرد حرمِ پاک کو مقامِ اَمن بنایا ہے۔    اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ  مَنْ  دَخَلَهٗ  كَانَ  اٰمِنًاؕ- (پارہ:4،سورۂ آلِ عمران:97)

ترجمہ کَنْزُ العرفان:اور جو اس میں داخل ہوا امن والا ہو گیا۔

سُبْحٰنَ اللہ!مَعْلُوم ہوا؛ جو کعبہ شریف  (اور اس کے اردگرد کئی کلو میٹر پر پھیلے ہوئے حرمِ پاک) میں داخِل ہو گیا، وہ امن میں آگیا۔

مکہ پاک میں آنے والے کو بخش دیا جاتا ہے

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: جو بندہ کعبہ شریف (یا حُدودِ حرم) میں داخِل ہو جائے، اُس کے اَمَن میں آنے کی مختلف صُورتیں ہیں: ایک صُورت تو یہ ہے کہ جو خوش نصیب نیکی کی نیت سے حج یا عمرہ وغیرہ کرنے کے لئے حرمِ پاک میں پہنچ جاتا ہے، وہ  روزِ قیامت عذاب سے امن میں رہے گا۔([1]) حدیثِ پاک میں ہے: سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:جو حرمِ پاک میں آجاتا ہے، اسے نیکیاں ملتی ہیں، اس  کی بُرائیاں دُور کر دی جاتی ہے اور اسے بخش دیا جاتا ہے۔([2])


 

 



[1]...تفسیرِ بغوی،پارہ:4 ،سورۂ آلِ عمران،زیرِآیت:97 ،جلد:1 ،صفحہ:386۔

[2]...معجمِ کبیر،جلد:5 ،صفحہ:332 ،حدیث:11328۔