Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH

مکہ پاک میں مرنے کی فضیلت

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!یہ ہے کعبہ شریف کی برکت...!! جو خوش نصیب کعبہ شریف میں، حُدودِ حرم میں آجاتا ہے، حج کی سَعَادت پاتا ہے، اللہ پاک  اسے عذاب سے نجات عطا فرما دیتا ہے۔  ایک حدیثِ پاک میں ہے، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جو حرمَیْن میں سے کسی ایک (یعنی مکہ مکرمہ یا مدینہ مُنَوَّرہ) میں وفات پائے، وہ میری شفاعت پا لے گا اور روزِ قیامت اَمن والوں کے ساتھ اُٹھے گا۔([1])

میدانِ محشر میں لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک کی دُھوم دھام

حضرت وَہْب بن مُنَبِّہ  رَحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:تورات شریف (جو آسمانی کتاب ہے، حضرت موسیٰ علیہ السَّلام پر نازِل ہوئی، اس کتاب) میں لکھا ہے:اللہ پاک روزِ قیامت اپنے 7 لاکھ مُقَرَّب فرشتوں کو سونے کی زنجیریں(Golden Chains) عطا فرمائے گا اور حکم دے گا کہ ان زنجیروں کے ساتھ کعبہ شریف کو میدانِ محشر میں لے آؤ!فرشتے جائیں گے، ان سونے کی زنجیروں کے ساتھ کعبہ شریف کو باندھیں گے، پھر ایک فرشتہ پکار کر کہے گا: اے کعبہ! چل...!!  کعبہ شریف کہے گا: میں نہیں چلوں گا جب تک میرا سوال پورا نہ ہو جائے۔ فضائے آسمانی سے ایک فرشتہ پکارے گا: اے کعبہ ! سوال کر تیرا سوال پورا کیا جائے گا۔اب کعبہ شریف اللہ پاک کی بارگاہ میں عَرْض کرے گا:اے اللہ پاک! میرے پڑوس میں دفن ہونے والے مومنوں کے حق میں میری شفاعت قبول فرما۔آواز آئے


 

 



[1]...معجمِ کبیر،جلد:3 ،صفحہ:568 ،حدیث:5980۔