Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!ہم نے سُنا!کعبہ شریف کی کیسی عظیم برکتیں ہیں، تُبَّع حِمْیَرِی نے کعبے شریف کی بےادبی کا صِرْف ارادہ ہی کیا تھا کہ خُدائے قَهَّار کا غضب اس پر برس پڑا، پھر جب اس نے کعبہ شریف کی عزّت کا ارادہ کیا تو رَبِّ رحمٰن و رَحیم کا دریائے رحمت جوش میں آیا اور تُبَّع حِمْیَرِی کو اُسی وقت درد ناک مرض سے شِفَا نصیب ہو گئی۔

اس واقعے سے ہمیں 2 باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں:

(1):کعبہ شریف کی بےادبی کی نحوست

پہلی بات یہ کہ کعبہ شریف کی بےادبی کرنا ہلاکت میں پڑنے کا سبب ہے۔ دیکھئے!  تُبَّع حِمْیَرِی نے کعبہ شریف کو ابھی نقصان پہنچایا نہیں تھا، بس ابھی اِرادہ ہی کیا تھا کہ اس پر خُدائے قہار کا غضب برس پڑا۔ اسی طرح اَبرَھَه نامی بادشاہ کا واقعہ بھی مشہور ہے، یہ بدبخت کعبہ شریف کو نقصان پہنچانے کے لئے ہاتھیوں پر سُوار فوج لے کر آیا تھا لیکن اسے نہیں معلوم تھا کہ اس گھر کا مالِک (یعنی اللہ پاک) بڑی قدرتوں والا ہے، رَبِّ کائنات نے اس کے غرور کو خاک میں مِلایا اور ننھے ننھے پرندوں (یعنی ابابیلوں) کے ذریعے اس کی ہاتھیوں پر سُوار فوج کو تباہ و برباد کر دیا۔اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

اَلَمْ تَرَ كَیْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِاَصْحٰبِ الْفِیْلِؕ(۱) اَلَمْ یَجْعَلْ كَیْدَهُمْ فِیْ تَضْلِیْلٍۙ(۲) وَّ اَرْسَلَ عَلَیْهِمْ طَیْرًا اَبَابِیْلَۙ(۳) تَرْمِیْهِمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجِّیْلٍﭪ(۴) فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّاْكُوْلٍ۠(۵) (پارہ:30 ،سورۂ فیل:1 -5)

 ترجمہ کَنْزُ العرفان:کیا تم نے نہ دیکھا کہ تمہارے رَبّ نے ان ہاتھی والوں کا کیا حال کیا؟ کیا اُس نے ان کے مکر و فریب کو تباہی میں نہ ڈالا اور ان پر فوج در فوج پرندے بھیجے جو انہیں کنکر کے پتھروں سے مارتے تھے تو انہیں جانوروں کے کھائے ہوئے بُھوسے کی طرح کر دیا۔