Book Name:Kamil Momin Kon

سارے ہیں، ان شعبوں کو بھی اختیار کرو! * کلمہ تو پڑھ لیا، اب ایمان میں مزید سے مزید ترقی کرتے چلے جاؤ! * کلمہ تو پڑھ لیا، اب اپنے ایمان کے کمال کی فِکْر میں لگ جاؤ!

یہ شہادت گہِ اُلفت میں قدم رکھنا ہے                           لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا

وضاحت: یعنی دائرۂ اِسْلام اللہ و رسول کی محبّت میں تَن، مَن، دَھن کی بازی لگا دینے کی جگہ ہے، یہ وہ میدان ہے جہاں پہنچ کر سب کچھ رَبّ کے نام پر قُربان کرنا ہوتا ہے، لوگ اِسے آسان سمجھتے ہیں۔

بُلند درجات کمالِ ایمان سے ملتے ہیں

اے عاشقانِ رسول!   جس نے کلمہ پڑھ لیا، سچّے دِل سے پڑھا، اب اگر وہ مَرتے دَم تک اس پر قائِم رہتا ہے، حالتِ ایمان ہی میں قبر میں اُترتا ہے، وہ جنّت کا حقدار تو ہے  مگر فضیلت اس میں ہے کہ بندہ اس کلمے کے تقاضوں کو بھی نبھائے، جنّت ایمان کے ذریعے ملتی ہے مگر دَرَجات کی بلندی ایمان کے کمال اور اس  کے تقاضوں پر عَمَل کر کے نصیب ہوتے ہیں۔

کامل مومن بننے کی کوشش کیجیے!

ہم اگر غور کریں تو ہم میں سے زیادہ تَر صِرْف اس لئے مسلمان ہیں کیونکہ مسلمانوں کے گھر پیدا ہوئے تھے، یہ بھی اللہ پاک کی بہت بڑی عنایت ہے، اس نے مسلمان گھرانے میں پیدا فرما دیا، بچپن ہی سے کلمہ نصیب ہو گیا۔ غیر مُسْلِم گھرانے میں پیدا ہوتے تو نہ جانے کہاں ذلیل و خوار ہوتے۔ یہ اُس کا کرم ہے۔

مگر سوچنے کی بات ہے، مثال کے طَور پر ایک آدمی ہے، اسے اپنے والِد کی وِراثت