Book Name:Kamil Momin Kon
پر اِستقامت نصیب فرمائے، مَرتے دَم تک مسلمان رہنا، حالتِ ایمان ہی میں قبر میں اُترنا اور روزِ قیامت اُٹھنا نصیب فرمائے۔
مَحبّت میں اپنی گُما یاالٰہی نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالٰہی!
عبادت میں گزرے مِری زِندگانی کَرم ہو کَرم یاخدا! یاالٰہی!
مسلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے ہو ایمان پر خاتِمہ یاالٰہی!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں اِیْمان کی دولت نَصیب ہوئی، یہ کَرم تو ہو گیا، یہ ایمان کی دولت ملنے کے بعد بھی ہماری ایک ذِمَّہ داری ہے اور یہ ذِمَّہ داری بھی اللہ پاک ہی نے لگائی ہے، جی ہاں! قرآنِ کریم میں حکم ہوتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اٰمِنُوْا (پارہ:5، النساء:136)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے ایمان والو! ایمان رکھو!
یہاں دیکھئے! خِطاب ایمان والوں کو ہے اور حُکم دِیا جا رہا ہے: ایمان رکھو! وہ پہلے سے ایمان والے ہیں، پِھر اب ایمان لانے کا کیا مطلب ہے؟ عُلَمائے تفسیر اس کی وضاحت فرماتے ہیں: اِزْدَادُوا فِی الْاِیْمانِ یعنی معنیٰ یہ ہے کہ اے ایمان والو! اپنے ایمان کو مزید مضبوط کرو! ([2])*کلمہ تو پڑھ لیا، اب اس پر اِستقامت کے ساتھ قائِم بھی رہو! *کلمہ تو پڑھ لیا، اب اس کے تقاضوں پر بھی عَمَل کرو! *کلمہ تو پڑھ لیا، اب ایمان کے شعبے بہت