Book Name:Kamil Momin Kon

فرمائے۔ امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بہت پیارا رسالہ ہے: انمول ہیرے۔ اسے پڑھیئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! وقت کی قَدر کا ذہن بنے گا۔ اس رسالے میں جدول بنانے کا طریقہ بھی لکھا ہوا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

(2):نمازوں کی حفاظت کرنے والا

پیارے اسلامی بھائیو! کامِل مؤمن کی دوسری نشانی ہے کہ وہ نمازوں کی حِفاظت کرنے والا ہوتا ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) (پارہ:18، اَلْمُؤمِنُون:9)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور وہ جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔

الله ُاكبر! یہ بھی کامِل مؤمن کا ایک اَہَم وَصْف ہے، جو کامِل ایمان والا ہے*وہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتا ہے*نمازیں قضا نہیں کرتا*نمازوں کے اَوْقات کا خیال رکھتا ہے*نماز اچھے انداز سے پڑھتا ہے*خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرتا ہے۔

مگر افسوس! آج کل اس مُعاملے میں بھی حالات بہت نازُک ہیں۔ نمازیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ حالانکہ نماز انتہائی اَہَم تَرِین عِبَادت ہے۔مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا فرمان ہے: جو نماز کی حفاظت نہیں کرتا، اس کا دِین میں کوئی حصّہ نہیں ہے۔ ([1]) کاش! ہمیں نمازوں کی فِکْر نصیب ہو جائے۔

 آپ قرآنِ کریم پڑھیئے! پانچویں سپارے میں نمازِ خَوف کا بیان ہے، نمازِ خَوف کیا


 

 



[1]... مصنف عبد الرزاق، کتاب الطہارت، باب الجرح لا یرقا، جلد:1، صفحہ:116، حدیث:579۔