Book Name:Kamil Momin Kon

ہوتی ہے؟ جنگ کی حالت میں پڑھی جانے والی نماز...!! ایک مرتبہ غیر مُسْلِمُوں نے سازش کی تھی کہ مسلمانوں کونماز بہت عزیز ہے، جب یہ نماز پڑھتے ہوں گے تو ہم ان پر حملہ کر دیں گے۔ اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نمازِ خَوف کا حکم دیا کہ عین لڑائی میں جب نماز کا وقت ہو جائے تو تب یُوں کریں کہ آدھے صحابہ نماز میں شریک ہوں، آدھے حفاظت کریں، پِھر باقی آدھے نمازِ باجماعت میں شامِل ہوں اور پہلے والے حفاظت کریں۔ غرض نمازِ خوف کا ایک پُورا طریقہ ہے، جو کتابوں میں لکھا ہے۔

عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ آج ہم معمولی کاموں کی وجہ سے نماز قضا کر دیتے ہیں، جماعت گزار دیتے ہیں جبکہ نماز اتنی اہم ہے کہ عین حالتِ جنگ میں جب غیر مُسْلِم حملے کی پلاننگ کر چکے تھے، اس وقت بھی نماز قضا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

آ گیا عین لڑائی میں اگر وقتِ نماز                                                            قبلہ رُو ہو کے زمیں بوس ہوئی قومِ حجاز

ایک ہی صَف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز            نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز([1])

اللہ پاک توفیق بخشے، ہمیں نماز کی فِکْر نصیب ہو جائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

(3): مؤمن بااَخْلاق ہوتا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! کامِل مؤمن کی تیسری اور اَہَم ترین نشانی اچھے اَخْلاق ہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے: رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اِنَّ اَکْمَلَ الْمُؤمِنِینَ اِیْمَانًا اَحْسَنُہُمْ خُلُقًا یعنی اَہْلِ ایمان میں زیادہ کامِل ایمان والا وہ ہے، جس


 

 



[1]...کلیاتِ اقبال(اردو)،بانگ ِدار،صفحہ:193  ۔