Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

اللہ پاک ہمیں بھی ساداتِ کرام کا اَدَب و احترام کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا

سرکارِ نامدار، دوعالم کے مالِک و مختار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ نَفْسِہٖ کوئی بندہ اس وَقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو اس کی جان سے زِیادہ پیارا نہ ہوجاؤں،  وَتَکُوْنَ عِتْـرَ تِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ عِتْـرَ تِہٖ اورمیری اَولاد اس کو اپنی اَولادسے پیاری نہ ہو،  وَذَاتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ ذَاتِہٖ اور میری ذات اسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو،  وَیِکُوْنُ اَہْلِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَہْلِہٖ اور میرے اہلِ بیت اسے اپنے گھر والوں سے بڑھ کرپیارے اور محبوب نہ ہوں۔([1])

محبتِ الٰہی کی نشانی

ایک روایت میں ہے: جو اللہ پاک سے محبّت رکھتا ہے، وہ قرآن سے محبّت رکھتا ہے اور جو قرآن سے محبّت رکھتا ہے وہ مجھ سے محبّت رکھتا ہے اور جو مجھ سے محبّت رکھتا ہے وہ میرے اَصْحاب اور قَرَابَت دَاروں سے محبّت رکھتا ہے۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ صحابۂ کرام اور اَہْلِ بیتِ پاک سے محبّت رکھنا عشقِ رسول کا نتیجہ ہے، بندۂ مؤمن کی پہچان یہ ہے کہ وہ اللہ پاک سے محبّت کرتا ہے، اللہ پاک سے محبّت کرنے والے کی پہچان یہ ہے کہ وہ قُرآنِ کریم سے محبّت کرتا ہے اور قرآنِ کریم سے محبّت کرنے والے کی پہچان یہ ہے کہ اس کے دِل میں محبوبِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]...شعب الايمان، باب فى حب النبى صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ، فصل فی براۃ ...الخ، جلد:2، صفحہ:189، حدیث:1505۔

[2]...صواعق المحرقۃ، الباب الحادی عشر، المقصد  الثانی فیما تضمنہ تلک الآیۃ...الخ، صفحہ:214۔