Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے ابتدا میں جو آیتِ کریمہ سُننے کی سَعَادت حاصِل کی، وہ پارہ:25، سورۂ شُورٰی کی آیت: 23 ہے، حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: جب نبی رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائے تو اَنْصار صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پاس ظاہِری مال و اَسْبَاب کچھ بھی نہیں ہے۔
حالانکہ یہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فَقرِ اِختیاری تھا، آپ چاہتے تو پہاڑ سونے کے بَن کر آپ کے ساتھ چلتے مگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا کو پسند نہیں فرماتے تھے، کسی عاشِق نے کیاخُوب کہا ہے:
مالِکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں
دو جہاں کی نعمتیں ہیں، ان کے خالی ہاتھ میں([1])
غرض یہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا اِخْتیاری فَقر تھا مگر اَنْصَار صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے جب یہ اَنداز مُبارَک دیکھا تو دِل چاہا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں کچھ مالی تحفہ(Gift) پیش کیا جائے، چنانچہ انہوں نے آپس میں مِل کر بہت سارا مال جمع کیا اور لے کر بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو گئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! *آپ ہی ہیں جن کی بدولت ہمیں ہدایت نصیب ہوئی *آپ ہی کے ذریعے ہم نے گمراہی سے نجات پائی ہے، یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! یہ ہم خادِموں کی طرف سے معمولی سا