Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat
تعلق حاصِل ہے۔
پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پھوپھی جان ہے: حضرت صفیہ رَضِیَ اللہُ عنہا ، ایک مرتبہ انہیں کسی نے کہہ دیا: اے صفیہ! اللہ پاک کی بارگاہ میں رسولِ اکرم، نُور ِمُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رشتہ داری آپ کو فائدہ نہ دے گی۔ یہ سُن کر حضرت صفیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کو بہت دُکھ ہوا، شافِعِ اُمَم، شاہِ عرب وعجم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اس با ت کی خبر ہوئی تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پَر جلال کی کیفیت طاری ہو گئی اور حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عنہ سے فرمایا: اے بلال! لوگوں کو جمع کرو...!! پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم منبر پر تشریف فرما ہوئے، اللہ پاک کی حمد وثنا بیان کی اور فرمایا:کیا حال ہے اُن لوگوں کا جو یہ گُمان کرتے ہیں کہ میری قَرابَت (رشتہ داری) فائِدہ نہیں دے گی؟ قِیَامت کے دِن ہر سبب ونسب (نسبی اور سسرالی رشتہ) ٹُوٹ جائے گا مگر میرا سبب اور نسب کہ وہ دُنیا اور آخرت میں جُڑا ہوا ہے۔([1])
عَلَّامہ سیِّد اِبْنِ عابِدِیْن شَامی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: تقریباً ان ہی اَلفاظ کی حدیث کئی سندوں سے مَروی ہے اور اس کے عِلاوہ بھی بہت ساری اَحَادِیث ہیں، جن سے ثابِت ہوتا ہے کہ رسولِ کریم، رؤف رحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نسبِ پاک آپ کی اَوْلاد کو ضرور نفع پہنچائے گا، (اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ) یہ دُنیا سے اچھے حال میں رُخصت ہوں گے اور آخرت میں نجات پائیں گے۔ بے شک آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی اولادِ اَطہار دنیا و آخرت میں