Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

بڑی سَعادَت مَند ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ شان ہے نسبتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی...!! قیامت کا وہ ہولناک دِن جب سارے رشتے، ناطَے ٹوٹ جائیں گے، ماں اِکلوتے کو چھوڑ رہی ہو گی، باپ بیٹے سے ہاتھ چُھڑا رہا ہو گا، کوئی نہ پُوچھے گا کہ کون کس کا بیٹا اور کس کا بھائی ہے مگر قُربان جائیے! اَہْلِ بیتِ پاک کی شان پر کہ ان کا پاکیزہ نسب وہ مُبارَک اور مَضْبُوط رسی ہے، جس نے کبھی ٹوٹنا ہی نہیں ہے *یہ نسب دُنیا میں بھی قائِم ہے *قبر میں بھی قائِم ہو گا *حشر میں *میزان پر *پُل صِراط پر ہر جگہ کام آئے گا۔

نسبتِ مصطفےٰ کا فیضان

پیارے اسلامی بھائیو! یہ صِرْف نسبتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہی کا فیضان ہے، ساداتِ کرام یعنی پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی قیامت تک آنے والی اَوْلادِ پاک...!! ان کو وہ شرف حاصِل ہیں کہ ہم (جو سیِّد نہیں ہیں) چاہے ہزاروں سال اللہ پاک کی بےریا عِبَادت کریں، ساری زندگی سجدے میں گزار دیں، ہمیں وہ والا شرف نصیب نہیں ہو سکتا، جو سیِّد زادوں کو حاصِل ہے کیوں...؟ اس لئے کہ سیِّد زادے پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے جسمِ پاک کا حصّہ ہیں، ان کی رگوں میں دوڑنے والا خُون رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ہے، ہم غیر سیِّدوں کو یہ شرف نصیب نہیں ہے۔

سیِّد زادوں کی چند خصوصیات

*مثال کے طَور پر سیِّد زادے (اللہ پاک مُعَاف فرمائے) چاہے بےنمازی ہی کیوں نہ


 

 



[1]...رسائل ابن عابدين، الرسالۃ الاولى، العلم الظاهر فى نفع النسب الطاهر، جلد:1، صفحہ:27 خلاصۃً۔