Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat

نذرانہ ہے، قُبُول فرما لیجئے! اس موقع پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی،([1])  اللہ پاک نے فرمایا:

قُلْ (پارہ:25، الشوریٰ:23)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:تم فرماؤ۔

کیا فرمانا ہے؟

لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا  (پارہ:25، الشوریٰ:23)                             

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:میں اس پر تم سےکوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا۔

یعنی اے میرے صحابہ! *میں نے تمہیں کلمہ پڑھایا * تمہیں جَہالَت کے اندھیرے سے نکال کر اِسْلام کا نُور عطا کیا *تمہیں گمراہی کے گڑھے سے نِکال کر ہِدایتوں کا چَراغ بنا دیا *اب بھی دِن رات تمہیں دِین سِکھاتا ہوں *تمہاری بہتری، ترقی اور دُنیا و آخرت کی کامیابی کے لئے مَصْرُوف رہتا ہوں۔ اے میرے صحابہ! اس سب پر میں تم سے کوئی بدلہ نہیں چاہتا *نہ مجھے مال کی حاجَت ہے (کہ میں خُود قاسِمِ نعمت ہوں، جسے جو ملتا ہے، ہمارے ہی دَر کا صدقہ ملتا ہے) * نہ مجھے بلند محلّات اور دُنیوی عیش و آرام کی چاہت ہے (کہ میں رَبّ کا مَحْبُوب ہوں، جنّت کا مالِک ہوں، مجھے اس دُنیا سے کیا غرض)۔

اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰىؕ-(پارہ:25، الشوریٰ:23)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:مگر قرابت کی محبّت ۔

یعنی میں تم سے اُجْرت کچھ نہیں چاہتا، ہاں! ایک بات ہے جو (تبلیغ و ہدایت کی اُجْرت نہیں مگر تم پر لازِم ضرور ہے، وہ یہ کہ) میرے قَرابَت داروں سے محبّت رکھو! ([2])

وَ مَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَهٗ فِیْهَا حُسْنًاؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ شَكُوْرٌ(۲۳) (پارہ:25، الشوریٰ:23)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور جو نیک کام کرے ہم اس کے لیےاس میں اور خوبی بڑھا دیں گے، بیشک اللہ بخشنے والا، قدر فرمانے والا ہے۔


 

 



[1]...معجم کبیر، جلد:6، صفحہ:32، حدیث:12115 خلاصۃً۔

[2]...تفسیر بیضاوی مع حاشیہ شیخ زادہ، پارہ:25، سورۂ شورٰی، زیر ِ آیت:23، جلد:7، صفحہ:420 و421 خلاصۃً۔