Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat
ہوں، انہیں زکوٰۃ دینا حرام ہے، کیوں؟ اس لئے کہ زکوٰۃ مال کی میل ہے اور سیِّد زادے حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی اَوْلاد ہونے کے سبب پاک ہیں، لہٰذا انہیں مال کی میل نہیں دی جا سکتی([1]) *اللہ پاک نے سیِّدہ فاطمہ رَضِیَ اللہُ عنہا کی اَوْلاد پر جہنّم حرام فرما دی ہے *قیامت کے دِن سب سے پہلے اِن کی شَفَاعت کی جائے گی([2]) *یہ پاک لوگ اَہْلِ زمین کے لئے امان ہیں،([3]) جب تک سیِّد زادے دُنیا میں موجود ہیں، اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی، کیونکہ قیامت بدترین لوگوں پر آئے گی اور ساداتِ کرام پاک تَرین لوگ ہیں([4]) *علّامہ محمود آلوسی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بہت پیاری بات لکھی، فرماتے ہیں: ہم عام لوگ (جو سیِّد نہیں ہیں) جو بھی نیک کام کریں تو ضروری نہیں کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں ہمارے اعمال قُبُول بھی ہو جائیں، رَد بھی کئے جا سکتے ہیں مگر یہ اَہْلِ بیتِ اَطہار کی شان ہے، یہ سیِّد زادوں کی خصوصیت ہے کہ یہ جو بھی نیک کام کریں *نمازیں پڑھیں *روزے رکھیں *صدقہ خیرات کریں، ان کے یہ نیک اَعْمال رَدّ نہیں ہوتے، رَبّ کے حُضُور قبول ہی قبول ہیں۔([5])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! کیا یہ نعمتیں کسی اور کو بھی حاصِل ہیں...؟ کیا یہ خصوصیات کسی دوسرے کو بھی دِی گئی ہیں...؟ نہیں دی گئیں...! سیِّد زادوں کو، اَہْلِ بیتِ پاک کو یہ خصوصیات کیسے حاصِل ہوئیں؟ کیا ان کی نمازوں کی وجہ سے؟ کیا ان کے روزوں کی وجہ سے؟ کیا ان کی عبادات کی وجہ سے؟ نہیں...!! نہیں...!! یہ فیضان صِرْف و صِرْف
[1]...مسلم، کتاب الزکاۃ، باب ترک استعمال آل النبی علی الصدقۃ، صفحہ:387، حدیث:1072 ملتقطًا۔
[2]...معجم کبیر، جلد:6، صفحہ:242، حدیث:13374۔
[3]...فضائل الصحابہ لامام احمد بن حنبل، فضائل علی، صفحہ:671، حدیث:1145۔
[4]...شرف المؤبد، فصل فی قولہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلّسَم (اہل بیتی امان لامتی) ، صفحہ:54 خلاصۃً۔
[5]...روح المعانی، پارہ:22، سورۂ احزاب، زیر آیت:33، جلد:11، صفحہ:271 خلاصۃً۔