اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

عِیادت کرو (الادب المفرد، ص۱۳۷، حدیث۵۱۸)(2)جس نے اچّھے طریقے سے وُضو کیا پھر اپنے مسلمان بھائی کی ثواب کی نیّت سے  عِیادت  کی تو اسے جہنَّم سے70سال کے فاصلے تک دور کردیا جائیگا(ابوداوٗدج۳ص۲۴۸حدیث ۳۰۹۷) *’’ عیادت کرنارسول  ِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی سنّتِ مُبارَکہ ہے *مریض کی عِیادت کرنا سنّت ہے ا گر معلوم ہے کہ عِیادت کیلئے جانے سے اُس بیمار پر گِراں(یعنی ناگوار) گزرے گا، ایسی حالت میں عِیادت کیلئے مت جایئے(بہار شریعت ج۳ص۵۰۵) * اگر مریض سے آپ کے دل میں رَنجش یا طبیعت کو اس سے مُناسَبَت نہیں پھر بھی عِیادت کیجئے * اتّباعِ سنّت کی نیّت سے عِیادت کیجئے اگرمَحض اس لیے بیمار پُرسی کی کہ جب میں بیمار پڑوں تو وہ بھی میری تِیمارداری کیلئے آئے تو ثواب نہیں ملے گا * کسی کی  عِیادت کیلئے جائیں اور مَرَض کی سختی دیکھیں تو اُس کو ڈرانے والی باتیں نہ کریں مَثَلاً تمہاری حالت خراب ہے اور نہ ہی اِس انداز پر سَر ہلائیں جس سے حالت کا خراب ہونا سمجھا جاتا ہے * عیادت کے موقع پر مریض یادُکھی شخص کے سامنے اپنے چِہرے پر رنج و غم کی کیفیت نُمایاں کیجئے * بات چیت کا انداز ہرگز ایسا نہ ہو کہ مریض یا اُس کے عزیز  کو وَسوَسہ آئے کہ یہ ہماری پریشانی پر خوش ہو رہا ہے۔* مریض کے گھروالوں سے بھی اظہار ِہمدردی کیجئے اور جو خدمت یا تعاوُن کر سکتے ہوں کیجئے۔

( اعلان )

عیادت کرنے کے  بقیہ مدنی پھول تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد