اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ  اللہ عَنْہُ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ صبح کے وقت اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے پُرنُور چہرے پر خوشی کے آثار تھے، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے اس کا سبب پوچھا تو فرمایا: اللہ پاک نے پیغام بھیجا ہے: اے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کا جو  اُمَّتِی آپ پر ایک  مرتبہ دُرود پڑھے گا، میں اس کے لئے 10 نیکیاں لکھوں گا، اُس کے 10 گُنَاہ مٹا دوں گا، 10 درجات بلند فرماؤں گا اور اتنی ہی رحمت بھیجوں گا۔       

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔