اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

اِنَّا لِلّٰہ اس اُمّت کی خصوصیت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یہ خُوبصُورت کلمہ یعنی اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُون بہت برکت والا ہے۔ فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہے: میری اُمَّت کو مصیبت کے وقت کے لئے ایک ایسی چیز دِی گئی ہے جو پہلی اُمّتوں کو عطا نہیں ہوئی اور وہ کلمہ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن ہے۔([1]) تفسیر روح المعانی میں ہے :اس امت کو مصیبت کے وقت کے لئے ایسی چیز دی گئی ہے جو پہلے کے نبیوں کو بھی عطا نہیں ہوئی تھی اور وہ کلمہ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن ہے۔اگر یہ کلمہ پہلے نبیوں کو دِیا جانا ہوتا تو حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَامُ  کو ضرور دیا جاتا کہ آپ نے اپنے بیٹے حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلَامُ کی جُدائی پر

یٰۤاَسَفٰى عَلٰى یُوْسُفَ (پارہ:13، الیوسف:84)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:ہائے افسوس! یوسف کی جدائی پر

کہا (اگر یہ کلمہ انہیں دیا جاتا تو ضرور اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن ہی پڑھتے)۔ ([2])

مصیبت پر اِنَّا لِلّٰہ پڑھنے کی فضیلت

اگر ہم مصیبت کے وقت اِنَّا لِلّٰہ پڑھیں گے تو اس پر اَجْر کیا ملے گا؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

اُولٰٓىٕكَ عَلَیْهِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّهِمْ وَ رَحْمَةٌ -وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُهْتَدُوْنَ(۱۵۷) (پارہ:2، البقرہ:157)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:یہ وہ لوگ ہیں جن پر ان کے ربّ کی طرف سے درود ہیں اور رحمت اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔


 

 



[1]...معجمِ کبیر،جلد:6 ،صفحہ:37 ،حدیث:12241۔

[2]...تفسیر روح المعانی،پارہ:2 ،البقرہ،زیرِ آیت:156 ،جز:2 ،جلد:1 ،صفحہ:576۔