اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

مصیبت ہے؟ فرمایا: ہر وہ چیز جو مؤمن کو تکلیف پہنچائے، وہ مصیبت ہے اور اس پر اَجْر دیا جاتا ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ ہر چھوٹی بڑی تکلیف پر اِنّا لِلّٰہ ِ وَ اِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْن پڑھ کر ثواب کمایا جا سکتا ہے۔ مزید اس حدیثِ پاک سے یہ دَرْس بھی ملتا ہے کہ اگر اچانک بجلی(Electricity)بند ہو جائے تو اس پر بھی ہمیں صبر ہی کرنا چاہئے، ہمارے ہاں عموماً بجلی بند ہو جانے پر بڑی بےصبری کا اِظْہار کیا جاتا ہے، لوگ نہ جانے کیا کیا اَوْل فَوْل بولتے ہیں، بعض نادان تو مَعَاذَ اللہ! بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو گالیاں تک دے ڈالتے ہیں، اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ صبر کرنا چاہئے، اگر اچانک بجلی بند ہو جانے پر بھی اِنَّا لِلّٰہ پڑھیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ثواب نصیب ہو گا۔  

بدشگونی مت لیجئے!

اے عاشقان رسول!  ہمارا  یہ  عقیدہ  ہے کہ وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہِ  مِنَ  اللہِ  تَعَالیٰ  ہر اچھی اور بُری تقدیر اللہ پاک کی طرف سے ہے۔  اس کا واضِح واضِح مطلب یہی ہے  کہ ہمیں خوشی ملے یا غم، خوشحالی آئے یا پریشانی، تندرستی ملے یا بیماری، مالداری (Wealth) آئے یا تنگدستی (Poverty)، سب کچھ اللہ پاک کی طرف سے ہے۔

مگر مُعَاشرے (Society)کی حالت عجیب ہے، ہمارے ہاں لوگ بدشگونیاں لیتے ہیں خاص طور پر اس صفر کے مہینے میں بہت بدشگونی لیتے ہیں *آج دُکان پر کوئی گاہک نہیں آیا تو بدشگونی  *کام اچھا نہیں چل رہا تو بدشگونی *آنکھ پھڑک رہی ہے تو بدشگونی *کہیں


 

 



[1]...تفسیر درِ منثور،پارہ:2 ،البقرہ،زیرِآیت:156،جلد:1،صفحہ:380۔