Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein
مریض سے اپنے لیے دُعا کروائیے کہ مریض کی دُعا رَد نہیں ہوتی *عیادت کرتے ہوئے موقع کی مناسَبَت سے مریض کو نیکی کی دعوت بھی پیش کیجئے، خُصوصاً نَماز کی پابندی کا ذِہن دیجئے کہ بیماریوں میں کئی نَمازی بھی نَمازوں سے غافِل ہو جاتے ہیں * مریض کے پاس زیادہ دیر تک نہ بیٹھیے اور نہ شوروغل کیجئے ہاں اگربیمار خود ہی دیر تک بٹھائے رکھنے کا خواہش مند ہو تو ممکنہ صورت میں آپ اُس کے جذبات کا احتِرام کیجئے * مریض کی عیادت کے موقع پر تحفے لانا عُمدہ کام ہے مگرنہ لانے کی صورت میں عِیادت ہی نہ کرنا اور دل میں یہ خَیال کرنا کہ اگر کچھ نہ لے کر جائے گا تو وہ کیا سوچیں گے کہ خالی ہاتھ عیادت کے لیے آگئے۔ خالی ہاتھ بھی عِیادت کر ہی لینی چاہئے نہ کرنا ثواب سے محرومی کا باعث ہے *ا ٓپ عِیادت کے لئے جاتے ہوئے اگر پھل اور بِسکٹ وغیرہ و تحائف لے جانے لگیں تو مشورہ ہے کہ مکتبۃ المدینہ کے کچھ مَدَنی رسائل بھی لے جا کر مریض کو پیش کیجئے تا کہ وہ ملاقاتیوں ، ( اور اگر اسپتال میں ہو تو)پڑوسی مریضوں اور ان کے عزیزوں کو تحفۃً دے سکیں بلکہ زہے نصیب ! مریض خود بھی کچھ مَدَنی رسائل ہَدِیَّۃً منگوا کر اِس غَرَض سے اپنے پاس رکھ کر ثواب کمائے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابِق” وضو کے درمیان پڑھنے کی دعا“ یاد کروائی جائےگی۔وہ دُعایہ ہے:
اَللّٰہمَّ اغْفِرْ لِی وَ وَسِّعْ لِیْ فِی دَارِیْ وَبَارِکْ لِی فِی رِزْقِیْ (عمل الیوم واللیلۃ للنسائی، مایقول اذا توضأ، 8/172، حدیث:80)