اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

بھی ایک آزمائش، ایک مصیبت ہے اور مؤمن بندے کو جب مصیبت پہنچے، وہ اس پر اِنَّا لِلّٰہِ پڑھے تو اسے رحمتیں ملتی ہیں، اللہ پاک کی درودَیں نصیب ہوتی ہیں، صبر کرنے کا موقع نصیب ہوتا ہے، ظاہِر ہے جب تسمہ ٹوٹے گا نہیں تو مشقت بھی نہیں ہو گی، مشقت نہ ہوئی تو صبر(Patience) کرنے کا موقع بھی نہیں ملے گا، صبر کرنے کا موقع نہ ملا تو  صبر کے عظیمُ الشَّان ثواب سے محرومی ہو جائے گی۔

نیکیوں کی حِرْص اپنائیے!

حدیثِ پاک میں ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اِحْرِصْ عَلیٰ مَا یَنْفَعُکَ وَاسْتَعِنْ بِاللہِ وَ لَاتَعْجِزْ یعنی جو تمہیں فائدہ پہنچائے، اس کے حریص بن جاؤ! اللہ پاک سے مدد مانگو اور عاجِز نہ بنو! ([1])

حکیمُ الْاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: یعنی جو چیز تم کو دینی فائدہ پہنچائے اس میں قناعت نہ کرو! خوب حِرْص کرو! اس کے حاصِل کرنے کی کوشش کرو مگر اپنی کوشش پر بھروسہ (Trust) نہ کرو، اللہ پاک پر تَوَکُّل کرو! (اسی سے مدد مانگو)۔ خیال رہے! دُنیاوی چیزوں میں قناعت اور صبر اچھا ہے مگر آخرت کی چیزوں میں حِرْص اور بےصبری اعلیٰ ہے، دِین کے کسی درجے پر پہنچ کر قناعت نہ کر لو! مزید آگے بڑھنے کی کوشش کرو! اللہ پاک فرماتا ہے:

فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِؕ- (پارہ:6، المائدہ:48)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:تو نیکیوں کی طرف دوسروں سے آگے بڑھ جاؤ۔


 

 



[1]...مسلم،کتاب القدر،باب فی الامر بالقوۃ…الخ،صفحہ:1027 ،حدیث:2664۔