اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

Book Name:اِنَّا لِلّٰہ Parhnay Ki Barkatein

پرچے ہیں، ہر پرچے میں پُورے نمبر حاصِل کرو!([1])

پُورے نمبر کیسے حاصِل کرنے ہیں؟ صبر کر کے۔ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَۙ(۱۵۵) (پارہ:2، البقرہ: 155)

ترجمہ کنز العرفان: اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنادو

معلوم ہوا؛ جب مصیبت آئے، پریشانی آئے، دُکھ دَرْد غم آئیں تو اس امتحان میں کامیابی کیسے ملے گی؟ شور مچا کر نہیں، واویلا کر کے نہیں، پریشانیوں کا رونا رو کر نہیں بلکہ اس امتحان میں کامیابی صَبر کر کے، اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رِہ کر نصیب ہو گی۔

صابِر کسے کہتے ہیں؟

آئیے! یہ بھی سمجھ لیجئے کہ صبر کرنا کسے کہتے ہیں، اللہ پاک فرماتا ہے:

الَّذِیْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِیْبَةٌۙ-قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ(۱۵۶) (پارہ:2، البقرہ:156)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:وہ لوگ کہ جب ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں:ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہیں حقیقت(Reality) میں صبر کرنے والے کہ جب ان پر کوئی مشکل، کوئی پریشانی آئے تو یہ واوَیلا نہیں مچاتے، شکوے شکایت نہیں کرتے بلکہ کہتے ہیں: اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُون بےشک ہم اللہ ہی کے ہیں اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے۔


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:2، سورۂ بقرہ، زیرِ آیت:155، جلد:2، صفحہ:96 خلاصۃً۔