Book Name:Nemat Chin Jany Ka Asbab
پیارے اسلامی بھائیو! پہلے سپارے میں زیادہ تَر کلام بنی اسرائیل کے ساتھ ہے، بنی اسرائیل حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اَوْلادکو کہتے ہیں، پہلے سپارے کے تقریباً 3 حصّوں میں بنی اسرائیل کو اِیمان کی دعوت دی گئی ہے، سورۂ بقرہ کی آیت: 40 سے اِن کے ساتھ کلام شروع ہوتا ہے، اِسی ضِمن میں آیت: 47 آج ہم نے سُنی ہے، اس میں بھی بنی اسرائیل کو اِیمان قُبُول کرنے، دائرۂ اسلام میں داخِل ہونے یعنی محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو سچّا نبی مان کر، آپ کے دامنِ کرم کے ساتھ وابستہ ہو جانے کی دعوت دی گئی ہے۔ اِس سے پہلے کی جو 6 آیات ہیں، ان میں بنی اسرائیل کو ڈرایا گیا، آخرت کا خوف دِلایا گیا، روزِ قیامت یہ اپنی بداعمالیوں کے جواب دِہ ہوں گے، اس بات کا احساس دِلایا گیا، اب آیت: 47 میں ایک دوسرے پہلو سے انہیں اِیمان لانے پر اُبھارا جا رہا ہے، ارشاد ہوتا ہے:
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ (پارہ:1، البقرۃ:47)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے یعقوب کی اولاد!
یعنی اے اللہ پاک کے نیک اور فرمانبردار بندے، بلند رُتبہ نبی حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اَوْلاد...!
اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ (پارہ:1، البقرۃ:47)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: یاد کرو میرا وہ احسان جو میں نے تم پر کیا۔
یعنی وہ نعمتیں جو ہزاروں سال تک اللہ پاک تمہارے آباء و اَجْدَاد پر اور اُن کے واسطے سے تم پر فرماتا رہا ہے، ان نعمتوں کو یاد کرو...!! اور شکرانے کے طَور پر اللہ پاک کی فرمانبرداری