Nemat Chin Jany Ka Asbab

Book Name:Nemat Chin Jany Ka Asbab

کے 11 بیٹے ہوئے، پِھر ان کی آگے اَوْلاد چلی، لہٰذا ملکِ شام اور فلسطین کا جو سارا خطہ ہے، یہاں حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی اَوْلاد یعنی بنی اسرائیل آباد تھے۔

حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام سے لے کر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام تک بنی اسرائیل تمام دُنیا میں اَفْضَل قوم رہے مگر امام جلالُ الدین سیوطی شافعی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں: اس پُورے عرصے میں بنی اسرائیل اَفْضَل ضرور تھے مگر دُنیا کے ہر ہر فرد سے اَفْضَل نہیں تھے بلکہ عرب کے خطّے میں حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی جو اَوْلاد دَر اَوْلاد چل رہی تھی، ان میں خاص طَور پر وہ بلند رُتبہ لوگ جو پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے سلسلۂ نسب میں آتے ہیں، یعنی وہ خوش نصیب جن کی پیشانی میں نُورِ مصطفےٰ چمک رہا تھا، وہ سب اپنے اپنے دَور میں بنی اسرائیل سے بھی اَفْضَل تھے۔([1])

نسبِ مصطفےٰ کی شرافت وعظمت

ذَخَائِرُ الْعُقْبٰی میں ہے: ایک روز قریش کے چند افراد بطور مہمان، نبیِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پھوپھی، حضرت صفیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کے گھر آئے، باتوں باتوں میں ان میں سے کسی نے کہہ دیا: بنو ہاشِم میں مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مِثال خستہ حال زمین پر اُگنے والی کھجور جیسی ہے (یعنی ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سب سے افضل، بہت اعلیٰ اوصاف وکمالات والے ہیں مگر اس میں بنو ہاشِم کی کوئی فضیلت نہیں کیونکہ بنو ہاشِم خستہ حال زمین جیسے ہیں)۔ رسولِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اس کی خبر پہنچی تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر جَلال کی کیفیت طاری ہو گئی، حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عنہ سے فرمایا: اے بلال! لوگوں کو جمع کرو...!! پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم منبر پر تشریف لائے اور بلند آواز سے فرمایا: اُن لوگوں کا کیا


 

 



[1]...حضور کے آباء کی شانیں، صفحہ:25 مفصلًا۔