Book Name:Yateemon Ke Wali
* نُورانی ادائیں * باکمال اور بےمثال انداز والدین کی تربیت کا نتیجہ نہیں بلکہ خاص ربِّ رحمٰن کی عنایات ہیں۔([1])
تِرے خُلْق کو حق نے عظیم کہا، تِری خِلْق کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا، ترے خالقِ حُسن و ادا کی قسم([2])
وضاحت:اے بے مِثل و بے مثال آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! خالقِ کائنات نے آپ کے اَخْلاقِ مبارکہ کو عظیم فرمایا ہے اور آپ کے نُورانی جسم کو ربِّ کریم نے جمیل فرمایا ہے، اے دوجہان کے مالک! آپ کی حسین صورت اور بے مثال سیرت کے خالِق کی قسم ! نہ کوئی آپ جیسا ہوا ہے ، نہ ہوگا۔
پیارے اسلامی بھائیو! عربی لغت میں لفظِ یتیم کا ایک معنیٰ منفرد اور یکتا بھی آتا ہے۔ مثلاً بےمثال موتی کو دُرِّ یتیم کہا جاتا ہے۔ اللہ کریم نے فرمایا:
اَلَمْ یَجِدْكَ یَتِیْمًا فَاٰوٰى۪(۶) (پارہ:30، الضحیٰ:6)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:کیا اُس نے تمہیں یتیم نہ پایا پھر جگہ دی۔
اس لحاظ سے معنیٰ یہ ہو گا کہ اے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! آپ * اپنی قوم میں * اپنے قبیلے میں * اپنے شہر میں بلکہ * ساری مخلوقات میں یکتا اور بےمثال تھے، لہٰذا اللہ پاک نے آپ کو جاں نثار صحابہ عطا کر کے غلبہ عطا فرما دیا۔([3])