Book Name:Yateemon Ke Wali
تِرا قَد تو نادرِ دَہر ہے کوئی مِثْل ہو تو مِثال دے
نہیں گُل کے پودوں میں ڈالیاں کہ چمن میں سَروِ چَماں نہیں([1])
وضاحت:آپ کا قد مُبارَک زمانے بھر میں ایک عجیب تحفہ ہے اُس کی کوئی مثل ہو تو مثال دی جائے،چمن میں گلاب کے پودوں کی سیدھی ڈالیاں ہوں یا سَرْو کا تناور درخت ہووہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے ناز وانداز سے چلنے والے خوبصورت قد کی مثال نہیں ہو سکتا۔
آسمان کے چَرْچَرَانے کی آواز سُن لی
* حدیث پاک کی مشہور کتابوں تِرْمذی، اِبْنِ ماجہ اور مسند امام احمد کی روایت ہے؛ ایک روز سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بے شک میں وہ دیکھتا ہوں، جو تم نہیں دیکھتے، میں وہ سُنتا ہوں، جو تم نہیں سنتے۔ بے شک آسمان چَرْچَرَایا اور اس کا حق ہے کہ وہ چَرْچَرَائے کیونکہ آسمان پر 4 انگلیوں کے برابر بھی جگہ ایسی نہیں ہے،جہاں کوئی فرشتہ پیشانی رکھے، رَبِّ کریم کے حُضُور سجدہ نہ کر رہا ہو۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! اَوَّل تو نگاہِ مصطفےٰ کا کمال دیکھئے!زمین تو زمین رہی، آسمان زمین سے کئی گُنَا بڑا ہے اور سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم زمین پر رہ کر آسمان کا مشاہدہ فرما رہے ہیں اور دیکھئے! کتنا گہرا مُشَاہَدہ ہے کہ آسمان کا 4 انگلیوں کے برابر حِصّہ بھی ایسا نہیں جو نگاہِ مصطفےٰ سے چُھپا ہو، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم زمین پر بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں کہ آسمان پر 4 انگلیوں کے برابر بھی جگہ خالی نہیں ہے