Book Name:Yateemon Ke Wali
پیسوں کے ذریعے جب صدقہ دیتے ہیں تو عموماً گھر کی بُوڑھی خواتین کہا کرتی ہیں: صدقے کی چیز ہے، زیادہ دَیر گھر نہ رکھو! جسے دینی ہے دے ڈالو! ورنہ نُحوست آئے گی۔ یونہی گھروں میں صدقہ باکس رکھے ہوتے ہیں، ان کے متعلق بھی بعض دفعہ خیال آتا ہے کہ صدقے کی رقم گھر رکھی ہے، اس کے سبب نُحوست آئے گی۔ یہ محض غلط فہمی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے:ہر دن کی ایک نُحوست ہوتی ہے ،اسے صدقے کے ذریعے دُور کرو! پس صدقہ وہ عَمَل ہے جو بَلا کے اَسْباب جمع ہو جانے کے بعد بھی بَلا کو دُور کر دیتا ہے۔([1]) مَعْلُوم ہوا؛ صدقہ نُحوستیں بھگانے والا ہے۔ اس کے ذریعے برکتیں آتی، بلائیں جاتی ہیں۔ ہاں! صدقہ کیا تو اسے جلد از جلد غریبوں وغیرہ تک پہنچا دینا چاہئے، دَیر نہیں کرنی چاہئے۔ یہ صدقے کے آداب میں سے ہے۔ اللہ پاک ہمیں درست اسلامی احکام سیکھنے اور اُن پر عَمَل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)
یَا قَہَّارُ (اے انتہائی غلبے والے...!!)
جب بھی کوئی مصیبت آ جائے تو اللہ پاک کا نامِ مُبارَک یَا قَہَّارُ 100بار پڑھنے سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! وہ مشکل دور ہو گی۔([2]) اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔