Book Name:Yateemon Ke Wali
ہمارے ہی جیسے ایک بشر آخر نبوت کے بلند درجے پر کیسے پہنچ سکتے ہیں...؟ یہ اُن کے خبط کا ایک عِلاج ہے کہ مَحْبُوْبِ ذِیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تمہارے جیسے ہر گز نہیں ہیں بلکہ تم ہی کیا...!! مخلوق میں کوئی بھی اُن کی مِثْل نہیں ہے، ساری مخلوق کا یہ عالَم ہے کہ سب اللہ پاک کی رضا چاہتے ہیں اور مَحْبُوبِ ذِیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شان ہے کہ اللہ پاک کو اُن کی رضا مَحْبُوب ہے۔
مصطفےٰ ہیں ساری خلقت کے لیے ساری خلقت ہے برائے مصطفےٰ
ڈھونڈتے ہیں سب رِضا اللہ کی چاہتا ہے حق رِضائے مصطفےٰ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! مَحْبُوبِ ذِیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم میں اور دِیگر ساری مخلوقَات میں کیا فرق ہے، رَبّ کائنات نے یہاں اس کی 3مزید مثالیں ذِکْر فرمائی ہیں، یہاں ذِکْر یہ ہے کہ مَحْبُوبِ ذِیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جیسا کوئی نہیں ہے، وہ اپنے ہر کمال میں یکتا اور بےمثال ہیں مگر جو کلام کا رُخ ہے وہ پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی طرف ہے، یعنی اللہ پاک نے مخلوق کو یہ نہیں بتایا کہ ہمارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایسی شان والے ہیں بلکہ اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہی کو مخاطَب کر کے فرمایا: اے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! کیا آپ کی ایسی ایسی شانیں نہیں ہیں...؟ کیا آپ کے رَبِّ کریم نے آپ کو ایسے ایسے بلند مقامات عطا نہیں فرمائے۔ ضرور عطا فرمائے ہیں۔
سب سے بڑھ کر فضل تیرا اے کریم! ہے وجودِ اقدسِ خیرُ الْوَرَا