Book Name:Yateemon Ke Wali
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہما سے روایت ہے، جب والدِ مصطفےٰ، حضرت عبدُاللہ رَضِیَ اللہ عنہ کی وفات ہوئی تو فرشتوں نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ پاک! تیرے نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم بغیر والد کے رہ گئے۔ رَبِّ کریم نے فرمایا: اَنَا لَہٗ حَافِظٌ وَ نَصِیْرٌ اے میرے فرشتو! وہ میرے مَحْبُوب ہیں، اُن کی حِفاظَت کرنے والا بھی میں ہوں، اُن کا مددگار بھی میں ہوں۔([1]) ایک روایت میں ہے: اللہ پاک نے فرمایا: اَنَا وَلِیُّہٗ وَ حَافِظُہٗ وَ حَامِیْہٗ وَ رَبُّہٗ وَ عَوْنُہٗ وَ رَازِقُہٗ وَ کَافِیْہٗ یعنی اے میرے فرشتو! وہ میرے مَحْبُوب ہیں، میں ہی اُن کا والی ہوں، میں ہی اُن کا محافِظ ہوں، میں ہی اُن کا حامی ہوں، میں ہی اُن کا ربّ ہوں، میں ہی اُن کا مددگار ہوں، میں ہی اُن کا رَازِق ہوں اور میں اُن کے لئے ہر طرح سے کافی ہوں فَصَلُّوْا عَلَيْهِ وَتَبَرَّكُوْا بِاِسْمِهٖ یعنی اے فرشتو! تم میرے مَحْبُوب پر درود بھیجو اور ان کے نام مُبارَک کی برکتیں حاصِل کرو...!! ([2])