Book Name:Yateemon Ke Wali
اس میں اب صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کی بھی شان کا اِظہار ہے کہ اس صُورت میں لفظ فَاٰوٰى۪ کا مِصْدَاق صحابۂ کرام ٹھہرتے ہیں۔ یعنی پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہر کمال میں یکتا اور بےمثال تھے، لہٰذا آپ کو تمام نبیوں کے صحابیوں کی نسبت بےمثال صحابی عطا کر دئیے گئے۔
مسندِ امام احمد میں روایت ہے، صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک نے بندوں کے دِلوں کی طرف نظر فرمائی تو سب دِلوں میں بہترین دِل مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا تھا، لہٰذا آپ کو رَبِّ رحمٰن نے نبوت و رسالت کے لئے منتخب فرمایا۔ پِھر رَبِّ کریم نے باقی بندوں کے دِلوں کی طرف نظر فرمائی تو صحابۂ کرام کے دِل سب بندوں سے بہترین تھے، لہٰذا انہیں نبئ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت اور دِین پر قربانیوں کے لئے منتخب فرما لیا۔([1])
صدیق و عمر عثمان و علی اور ان کے سوا اَصحابِ نبی
قربان رہے آقا پہ سبھی کی خوب رَفاقت کیا کہنا([2])
ہر صحابئ نبی! جنّتی! جنّتی! سب صحابیات بھی! جنّتی! جنّتی!
چار یارانِ نبی! جنّتی! جنّتی! حضرتِ صدّیق بھی! جنّتی! جنّتی!
اور عُمر فاروق بھی! جنّتی! جنّتی! عُثمانِ غنی! جنّتی! جنّتی!
فاطمہ اور علی! جنّتی! جنّتی! ہیں حسن حسین بھی! جنّتی! جنّتی!